مالی سال 23-2022 کے بجٹ میں سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے تحت وزارت صحت کے لئے33جاری اور 9 نئے منصوبوں اور سکیموں کے لئے مجموعی طور پر 12650.997 ملین روپے مختص کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں۔
پی ایس ڈی پی کے اعداو شمار کے مطابق جاری منصبوں کے لئے مجموعی طور پر 10501.622 ملین روپے مختص کئے گئے ، جبکہ نئے منصوبوں کے لئے 2149.375 ملین روپے مختص کئے گئے۔جاری منصوبوں گلگت بلتستان کے کاندانی منصوبہ بندی و بنیادی صحت کے منصوبہ کے لئے 49 ملین روپے ،نرم ہسپتال اسلام آباد میں نئی مشینری اور آلات کی خریداری کے لئے 396.993 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔
جاری منصوبوں میں وزیراعظم صحت سہولت پروگرام کا نیشنل ہیلتھ انشورنس پروگرام فیز ٹو کا منصوبہ شامل ہے جس کے لئے جاری منصوبوں میں سب سے زیادہ رقم 2100 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔اسی طرح متعدی امراض کی نگرانی اور تیاری کے نظام کے لئے 500 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔
راولپنڈی میں 200 بیڈ پر مشتمل گائنی کے پیچیدہ امراض کے علاج کے مرکز کی تعمیر کے لئے 800 ملین روپے مختص کئے گئے۔پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ہسپتال میں ایمر جنسی اور شعبہ حادثات کے 200 بستروں پر مشتمل عمارت کی تعمیر کے لئے بھی 900 ملین روپے رکھے گئے ہیں ،اس طرح اسلام آباد میں 4 بنیادی صحت کے مراکز کی تعمیر کے لئے 162.992 ملین روپے ،جناح ہسپتال اسلام آباد ( فیڈرل گورنمنٹ پولی کلینک فیز ٹو جی الیون تھری اسلام آباد کی فیزبلٹی کے لیے 1500 ملین روپے مختص کئے گئے۔
بری امام کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کی تعمیر کے لئے 168 ملین روپے، زچہ بچہ سینٹر گھوڑا شاہان ہمک کی تعمیر کے لئے 182.868 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ متعدی امراض کے تدارک کے نظام کو مستحکم بنانے کے لئے 169.599 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان آف پاپولیشن کے لئے 250 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔
مجموعی طور پر نئی سکیموں کے لئے 2149.375 روپے مختص کئے گئے ہیں۔ نئی سکیموں میں نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروگرام کیلئے 250 ملین، کامن مینجمنٹ یونٹ کو مزید بہتر بنانے کے لئے 500 ملین روپے مختص کئے گئے تاکہ ٹی بی، ایڈز اور ملیریا جیسی بیماریوں پر کنٹرول کیا جا سکے