12:26 PM
وزارت خزانہ نےرواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے قرض کے اعداد وشمار جاری کر دیے.

باغی ٹی وی : وزارت خزانہ نےرواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے قرض کے اعداد وشمار جاری کر دیے.حکومت نے رواں مالی سال کے پہلے7 ماہ میں 6 ارب 51 کروڑ ڈالر قرض لیا،

دستاویز میں بتایا گیا کہ حکومت نےمالی سال کے پہلے7 ماہ میں 3 ارب47 کروڑ 40 لاکھ ڈالر قرض واپس کیا،رواں مالی سال کے پہلے7 ماہ میں 3 ارب 3 کروڑ 70 لاکھ قرض کا اضافہ ہوا، دستاویز.جولائی سے جنوری تک 2 ارب 73 کروڑ ڈالرکمرشل قرض لیا گیا،جولائی سےجنوری تک1ارب93کروڑ 40 لاکھ ڈالرکمرشل قرض واپس کیا گیا.

پی ٹی آئی حکومت نے ڈھائی سالہ دور اقتدار میں 20 ارب ڈالر کا بیرونی قرضہ واپس کیا ہے جو بیرونی قرضوں کی ریکارڈ واپسی ہے یہ درست ہے کہ حکومت میں 20 ارب ڈالر کے بیرونی قرضے تو واپس کیے ہیں تاہم تحریک انصاف کے دوراقتدار میں ملک کا مجموعی بیرونی قرضہ تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ چکا ہے۔معاشی ماہرین کے مطابق حکومت نے قرض تو واپس کیا ہے لیکن اس بیرونی قرض کو اتارنے کے لیے نیا قرض لے کر ملک پر قرضوں کا مزید بوجھ ڈال دیا ہے۔

موجودہ دور حکومت میں پاکستان کے غیرملکی کمرشل قرضوں پر انحصار میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ رواں مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ میں 7اعشاریہ2 ارب ڈالرز میں سے غیرملکی کمرشل قرضہ 3اعشاریہ110 ارب ڈالرز رہا۔

اس کے علاوہ چین کے جمع کروائے گئے 1 ارب ڈالرز کی مدد سے حکومت نے رواں مالی سال میں ڈالرز کے بہائو کا نیٹ ٹرانسفر ممکن بنایا ہے۔ غیرملکی کمرشل قرضوں اور محفوظ ڈپوزٹ کی مدد سے پاکستان کو مجموعی طور پر 4اعشاریہ1 ارب ڈالرز موصول ہوئے ہیں جو کہ مجموعی بیرونی قرضوں کا 50 فیصد سے بھی زائد ہے۔

اقتصادی امور ڈویژن کے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 21-2020میں جولائی تا فروری حکومت کو 7اعشاریہ 208 ارب ڈالرز مختلف ذرائع سے بیرونی قرض موصول ہوا جو کہ پورے مالی سال کے سالانہ بجٹ تخمینہ 12اعشاریہ233 ارب ڈالرز کا 59 فیصد بنتا ہے،گزشتہ مالی سال 2019-20 میں غیرملکی قرض 6اعشاریہ282 ارب ڈالرز تھا جو کہ مجموعی سالانہ بجٹ 12اعشاریہ958 ارب ڈالرز کا تقریباً 51 فیصد تھا

Shares: