وزیر بلدیات سندھ ناصر شاہ کی کراچی پریس کلب کے صحافیوں کے 211 پلاٹوں کی قرعہ اندازی کی تقریب میں شرکت

0
114

کراچی : وزیر بلدیات سندھ ناصر شاہ کی کراچی پریس کلب کے صحافیوں کے 211 پلاٹوں

سندھ کے وزیرِ بلدیات، دیہی ترقی اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سید ناصر حسین شاہ نے کراچی پریس کلب کے 211 صحافیوں کو پلاٹوں کی دوبارہ قرعہ اندازی کی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی اور 211 اراکین کو ہاکس بے اسکیم میں پلاٹ کے نمبروں کا قرعہ اٹھا کر اعلان کیا۔اس موقع پر اراکین پریس کلب کی بڑی تعداد کے ساتھ صدر کراچی پریس کلب فاضل جمیلی ، سیکریٹری رضوان بھٹی ، دیگر کابینہ اراکین اور لیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اسحق کھوڑو بھی موجود تھے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیرِ بلدیات نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایات ہیں کہ صحافیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو نے پہلی مرتبہ کراچی کے صحافیوں کو گلشن اقبال میں پلاٹ دیئے تھے۔ ان کے بعد شہید بی بی نے بھی اس روایت کو پروان چڑھایا اور اب موجودہ قیادت بھی اس طرز عمل پر کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور سندھ کابینہ صحافیوں کے مسائل کے حل کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔اور اب ہم پیپلز میڈیا سپورٹ پروگرام شروع کررہے ہیں۔ کراچی پریس کلب کی گرانٹ بھی دگنی کرکے 5 کروڑ روپے کردی گئی ہے اور آج وزیرِ اطلاعات سعید غنی یہ چیک بھی پریس کلب کے حوالے کر کے گئے ہیں۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم، ان کے وزراء اور ترجمان سب غلط بیانی کرتے ہیں۔
یہ لوگ سوائے غلط بیانی کے اور کوئی کام نہیں کرتے۔پاکستان نے 70 سال میں جو قرضے لئے انہوں نے صرف 3 سال میں اتنے قرضے لے لئے۔وفاقی حکومت نے 3 سال میں 25 ہزار ارب کے قرضے کو 45۔ 46 ہزار ارب کردیا۔یہ پاکستان کو سستا ترین ملک قرار دینے کا سفید جھوٹ بول رہے ہیں۔یہ صرف بنگلہ دیش، انڈیا اور پڑوسی ملکوں سے اپنا موازنہ کرلیں تو شرمندگی ہوگی۔2018 میں الیکشن سے پہلے پاکستان کو مہنگا ترین ملک کہتے تھے۔
یہ اب بتائیں مہنگائی کا کیا عالم ہی ان کی نااہلی سے ڈالر آج 180 روپے کو چھو رہا ہے۔بجلی کی فی یونٹ قیمت آج کس سطح پر ہے اپنا مواخذہ خود کریں وزیراعظم سمیت ان کے وزراء اور ترجمانوں کی فوج سب جھوٹ بولتے ہیں۔وفاقی حکومت میں بیٹھے حکمرانوں نے پاکستان کو تنہا کردیا ہے۔انہوں نے پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا ہے۔موجودہ وزیرِ اعظم کہتا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس جاو ں گا تو خودکشی کرلوں گا۔
پہلے آئی ایم ایف کو چڑیل سمجھتے تھے اور اب مس ورلڈ سمجھتے ہیں۔انہوں نے اسٹیٹ بینک کو بھی ائی ایم ایف پاس گروی رکھ دیا ہے۔پاکستانی قوم اب ان کی نااہلی نالائقی اور عزائم کو سمجھ گئی ہے۔وفاقی حکومت کی پالیسیوں پر سارے پاکستانی احتجاج کررہے ہیں۔گورنر سندھ، اسمبلی کے پاس کردہ بل کو صرف ایک بار واپس بھیج سکتے ہیں۔اگلی دفعہ ہم پاس کرکے بھیجیں گے تو بل قانونی طور پر پاس ہوجائے گا۔سندھ حکومت ناجائز تجاوزات کے خلاف کارروائی کررہی ہے ۔

Leave a reply