وزیر خارجہ کا ’او۔آئی۔سی‘ کے جموں وکشمیر پر ہنگامی ورچوئل اجلاس پر اظہار تشکر
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ کا ’او۔آئی۔سی‘ کے جموں وکشمیر پر ہنگامی ورچوئل اجلاس پر اظہار تشکر
کیا ہے . انہوں نے اس سلسلے میں سب عہدیداران کا شکریہ ادا کیا
٭ عزت مآب فیصل بن فرحان آل سعود
وزیر خارجہ، سلطنت سعودی عرب
٭ عزت مآب میولت کاوس اوغلو
وزیر خارجہ جموریہ ترکی
٭ عزت مآب ایلمار محمدیاروف
وزیرخارجہ جمہوریہ آزربائیجان
٭ عزت مآب کَلّاَآنکوراو
خارجہ، تعاون، افریقی اتحاد وسمندر پار نائیجرینز کے جمہوریہ نائیجر کے وزیر
٭ عزت مآب ڈاکٹر یوسف العثیمین
سیکریٹری جنرل آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (او۔آئی۔سی)
٭ صدر آزادجموں وکشمیر جناب مسعود خان صاحب
٭ معزز حاضرین مجلس وشرکاءکرام
میں یہ اہم اجلاس منعقد کرنے پر سیکریٹری جنرل (او۔آئی۔سی) کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ سعودی عرب، ترکی، آزربائیجان، نائیجر سے معزز وزراءکرام کا بھی اس اجلاس میں رونق افروز ہونے پر شکرگزار ہوں۔
ورچوئل اجلاس بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق اور وہاں بسنے والے انسانوں کی انتہائی مخدوش تر ہوتی صورتحال سامنے لانے اور اس کے حل کی حکمت عملی مرتب کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
رابطہ گروپ کا آخری اجلاس نیویارک میں 25 ستمبر2019 میں منعقد ہوا تھا۔ اس وقت سے اب تک صورتحال مزید گھمبیر ہوچکی ہے۔ انسانی حقوق کی پامالی کا سلسلہ منظم انداز سے جاری ہے جبکہ خطے کے امن وسلامتی کے لئے لاحق خطرات میں اضافہ ہوچکا ہے۔بھارت کی موجودہ قیادت جموں وکشمیر پراپنا غاصبانہ اور غیرقانونی قبضہ برقرار رکھنے پر تلی ہوئی ہے۔ ’آر۔ایس۔ایس، بی۔جے۔پی‘ کا مشترکہ ”ہندتوا“ کا ایجنڈا دانستہ نہتے کشمیریوں کو نشانہ بنارہا ہے اور اس مقصد کے لئے ناقابل بیان حد تک پرتشددحربے استعمال کئے جارہے ہیں تاکہ کشمیریوں کے عزم وہمت کو متزلزل کیاجاسکے۔
اپنے بنیادی حقوق خاص طورپر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور ’او۔آئی۔سی‘ کی قراردادوں میں درج حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کے خلاف طاقت کا بہیمانہ استعمال جاری ہے۔
گزشتہ 10 ماہ کے دوران کشمیری عوام لاک ڈاون، فوجی محاصروں، ابلاغی ومواصلاتی بندشوں، غیرمعمولی قید وبند کی صعوبتوں اور اذیتوں سے دوچار ہیں۔ یہ تمام سختیاں اور پابندیاں 5 اگست 2019 کے بھارتی یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات کے نتیجے میں عائد کی گئی ہیں۔
بھارتی قابض افواج کشمیری عوام کے بنیادی انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں کررہی ہیں، ظلم وجبر اوراستبداد کے نت نئے ہتھکنڈے اختیار کرکے اپنے غاصبانہ قبضے کو مضبوط بنانے میں مصروف ہیں۔
کشمیرکی حقیقت کو دنیا سے چھپانے کی کوشش میں قابض بھارتی افواج کشمیری خواتین ومرد صحافیوں کو پابند سلاسل اور خوف و دہشت کے ہتھکنڈوں کا نشانہ بنارہی ہیں اور ان کی آواز دبائی جارہی ہے تاکہ اقوام عالم کشمیریوں پر ہونے والے مظالم نہ جان پائیں۔
پاکستان مسلسل ’او۔آئی۔سی‘ اور عالمی برادری کو ان حقائق سے خبردارکرتا آیا ہے کہ ان سب ہتھکنڈوں کے پیچھے بھارت کے اصل عزائم کیا ہیں۔ پاکستان پوری شد ومد کے ساتھ دنیا پر واضح کرچکا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کاتناسب تبدیل کرکے کشمیریوں کو بے دست وپاکرنا چاہتا ہے اور ان کا حق خودارادیت چھیننے کے درپے ہے۔
اس ضمن میں تازہ ترین اقدامات میں جموں وکشمیر کی تشکیل نو(ریاستی قانون کی منظوری) کا حکمنامہ مجریہ 2020 اور جموں وکشمیر میں ڈومیسائل سرٹیفیکیٹ کے اجراءکے (ضابطہ کار) قواعد مجریہ 2020 کا نفاذ ہے۔
پاکستان نے بارہا نشاندہی کی ہے کہ بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کی آبادی کے تناسب میں تبدیلی کے اقدامات غیرقانونی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں، عالمی قانون بالخصوص چوتھے جینیوا کنونشن اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 122کی صریحا خلاف ورزی ہے۔
معزز شرکاءکرام !
دنیا جس وقت کورونا کی عالمی وباءسے برسرپیکار ہے، بھارت اس موقع کو کشمیری عوام پر اپنے ظلم، جبرواستبداد کو مزید تیز کرنے کے لئے استعمال کررہا ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے۔
کشمیریوں پر عائد کردہ غیرانسانی قید وبند کی صعوبتوں سے کورونا وبا کے چیلنج سے نمٹنے میں ان کی مشکلات مزید دوچند ہوچکی ہیں، ادویات اور دیگر ضروری سامان واشیاءکی فراہمی میں رکاوٹیں حائل ہیں۔
’آر۔ایس۔ایس‘ کے زیر اثر ’بی۔جے۔پی‘ حکومت نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی پرہجوم جیلوں میں کورونا کے خطرے سے دوچار کشمیری سیاسی قیدیوں اور رہنماوں کی رہائی کے لئے اپیلوں پر عمل کرنے سے انکار کردیا ہے۔ سینئر حریت رہنماوں کی قید وبند کا سلسلہ جاری ہے۔ بزرگ رہنما سید علی گیلانی گز…