امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ تحریک انصاف(پی ٹی آئی) پرانے مستریوں سے نیا پاکستان بنانے چلی تھی مگر ہنڈیا بیچ چوراہے پھوٹ گئی ، وزیراعظم نےتبدیلی کے نام پر ایک ایسا انجن تیار کیا جس کے کچھ پرزے ٹریکٹر اور موٹرسائیکل کے اور کچھ ہیلی کاپٹر کے ہیں، مشرف لیگ ، نون لیگ ، پی پی سے اکٹھے کیے ہوئے جاگیردار اور وڈیرے ڈھائی برسوں میں ہی ایکسپوز ہوگئے ، وزیراعظم نے قوم سے کیا گیا ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا ،غریب کے لیے عدالتوں میں انصاف نہیں ، ہسپتالوں میں علاج نہیں ، وی آئی پی کلچر عروج پر پہنچ گیا ،احتساب کے نعرے مذاق بن گئے ۔
جنوبی پنجاب کے لوگوں سے حکمرانوں نے دھوکہ کیا ، جنوبی پنجاب کے دس اضلاع ملک کے پسماندہ ترین اضلاع میں شمار ہوتےہیں ،علاقہ میں غریب کسان اور مزدور کے بچے تعلیم سے محروم ہیں،ظلم اوراستحصال کا یہ نظام مزید نہیں چل سکتا ،پاکستان کے قیام کے لیے لاکھوں لوگوں نے جان کے نذرانے پیش کیے ، کروڑوں نے قربانیاں دیں ،قائداعظم کی رحلت کے بعد ظالم اشرافیہ نے ملک کے جغرافیہ اور نظریہ کے ساتھ غداری کی ،جماعت اسلامی ظلم اور استحصالی نظام سے عوام کو نجات دلانا چاہتی ہے ،قوم سے اپیل ہے کہ خوشحال پاکستان کے حصول کے لیے ہمارا ساتھ دے ۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے ملتان میں مہنگائی ، بے روزگاری اور سودی معیشت کے خلاف ایک بڑے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ دیگر مقررین اور شرکاءمیں امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب راؤ محمد ظفر ، امیر ضلع صفد ر ہاشمی ، سابق ایم پی اے اصغر گجر، سیکرٹری اطلاعات قیصرشریف ، صد ر جے آئی یوتھ زبیر گوندل ،ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ حمزہ صدیقی ، صہیب عمار صدیقی اورسید ذیشان اختر شامل تھے ۔
سراج الحق نے حکومت کو عوام کے لیے ویکسینیشن کا انتظام نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ حکومت کو کرونا فنڈکا حساب دینا ہوگا،پی ٹی آئی کا سونامی مکمل طور پر خس و خاشاک کی طرح بہہ گیا،موجودہ حکومت، سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کا تسلسل اور سٹیٹس کو کی علامت ہے، یہ لوگ بھی چاہتے ہیں کہ ادارے ان کےتابع ہو جائیں،عدالتیں ان کی مرضی سے فیصلے کریں،میڈیا ان کےاشاروں پرکام کرے اور نیب صرف حکومت کے لیے کام کرے
یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے سالہا سال سے پاکستانی عوام کو زبان ، رنگ ، نسل اور مصلحتوں کی بنیاد پر تقسیم کیا ،انہی لوگوں کے آباؤ اجداد نے انگریزوں کی تابعداری کی اور اپنی جاگیریں بنائیں،برصغیر کےمسلمانوں نے اسی نظام سے نجات کے لیے قربانیاں دی تھیں جو قائد اعظم کی رحلت کے کچھ عرصہ بعد ملک پر مسلط ہوگیا اور اب تک عوام کی گردنوں کو جکڑےہوئے ہے۔