وزیرِ اعظم کی ہدایات پر ماضی میں نظر انداز ہونے والے شعبوں میں بڑے پیمانے کی اصلاحات ، ترجیحاتی شعبوں کا درجہ دیدیا گیا
وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت ترجیحاتی شعبوں کے ہفتہ وار جائزہ اجلاسوں کا سلسلہ شروع۔
اجلاس میں معاونِ خصوصی ڈاکٹر معید یوسف متعلقہ وزارتوں کے سیکریٹریز اور اعلی افسران نے شرکت کی. اس کے علاوہ چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے.
وزیرِ اعظم کی ہدایات پر ماضی میں نظر انداز ہونے والے چھ شعبوں میں بڑے پیمانے کی اصلاحات نافذ کرنے کیلئے انہیں ترجیحاتی شعبوں کا درجہ دیا گیا جس میں فوڈ سیکورٹی، زراعت، بجلی، افرادی قوت، بیرونی سرمایہ کاری، نجکاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور برآمدات پر خصوصی توجہ کیلئے اکنامک آؤٹ ریچ شامل ہیں.
اس سلسلے میں اب سے وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت ہفتہ وار جائزہ اجلاس ہوگا جس میں وزیرِ اعظم خود ان شعبوں کے حوالے سے مسائل کے فوری حل کی نگرانی کریں گے. ان اجلاسوں میں ہر شعبے پر خصوصی توجہ مرکوز کرکے وزیرِ اعظم کو پیش رفت پر علیحدہ علیحدہ بریفنگ دی جائے گی.
آج کے اجلاس میں وزیرِ اعظم نے نیشنل سیکیورٹی ڈیویژن کی طرف سے تیار کردہ آن لائن ایگری ڈیش بورڈ کی منظوری دی جو اشیاء خوردونوش کی قیمتوں اور دستیابی کی قومی، صوبائی اور ضلعی سطح پر نگرانی کرے گا۔ ڈیش بورڈ نہ صرف تصدیق شدہ اعشاریوں کی مدد سے کسی بھی بحران سے بچنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا بلکہ ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کو روکنے میں بھی انتہائی مؤثر ثابت ہوگا.
وزیرِ اعظم نے اس موقع پر واضح ہدایات دیں کہ آٹا، چینی اور دالوں جیسی اشیاء جو کسی بھی غریب گھرانے کیلئے انتہائی اہم ہیں ان کی قیمتوں کے بڑھنے کو روکنے کیلئے کسی بھی قسم کے اقدامات اٹھانے سے گریز نہ کیا جائے. اسکے علاوہ برآمدات کو بڑھانے اور درآمدات کیلئے مقامی متبادل ڈھونڈنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کو مزید بڑھایا جائے اور زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ نہ ہو.