مزید دیکھیں

مقبول

افغان شہریوں کو پاکستان چھوڑنے کیلئے 31 مارچ تک کی مہلت

پاکستان میں غیر قانونی مقیم افراد اور افغان شہری...

آئی ایم ایف مشن کا سندھ کی معاشی کارکردگی پر اعتماد کا اظہار

اسلام آباد: پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی...

یوکرین نے امریکی عارضی جنگ بندی کی تجویز قبول کر لی

سعودی عرب کی میزبانی میں امریکا اور یوکرین کے...

وفاقی وزیرداخلہ عجاز احمدشاہ کی زیر صدارت ٹائیگرفورس اور کورونا وائرس کے حوالے سے اجلاس منعقد

ننگانہ صاحب۔ 6 مئی (اے پی پی ) وفاقی وزیرداخلہ بریگیڈئیر(ر)اعجاز احمدشاہ کی زیر صدارت ٹائیگرفورس اور کورونا وائرس کے حوالے سے ڈی سی آفس میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر راجہ منصور احمد نے وفاقی وزیر داخلہ کو کورونا وائرس اور ٹائیگر فورس کے حوالے سے مکمل بریفنگ دی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم کو اپنے عوام کی بہت فکر ہے، لوگ حکومتی ہدایات پر عمل کر ر ہے ہیں‘ ٹائیگرز قومی فرض سمجھتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں‘ ٹائیگرز کا کردار مکمل طور پر غیر سیاسی ہو گا‘ ٹائیگرز وزیر اعظم عمران خان کی توقعات پر پورا اتریں۔ اعجاز احمد شاہ نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ٹائیگرز کا کردار بہت اہم ہے۔ کورونا کے خاتمے کے لئے ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہم سب کو احتیاطی تداببیر پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ سندھ میں ایک ارب تقسیم کئے گئے پتہ نہیں کن کو پیسے ملے۔۔؟؟ ان حالات میں بھی لوگ کرپشن سے باز نہیں آرہے۔وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ کورونا سے متاثرہ افراد کو ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ہم بہت جلد خود N95 ماسک بنانے کے قابل ہو جائیں گے۔اس وقت ہم سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں کورونا وائرس سے زیادہ غربت کا ڈر ہے۔20 نکاتی ایجنڈہ علماء کی مشاورت سے طے کیا گیا۔ علماءکرام حکومتی ہدایات پر عمل درآمد کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ تمام تہواروں پر حکومتی ہدایات پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔ضلعی افسران بلا امتیاز حکومتی ہدایات پر عمل درآمد کروائیں۔ ضلعی انتظامیہ ٹائیگرز کے موثر استعمال کے لئے حکمت عملی استعمال کریں۔ وزیراعظم لاک ڈاون کے نقصانات سے مکمل آگاہ ہیں۔

جولائی کے پہلے ہفتے میں کورونا کا عروج ہو گا۔ قوم سے درخواست ہے کہ حفاظتی انتظامات پرمکمل عملدرآمد کریں۔ وفاقی وزےر نے کہا کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے کے لیے کوئی نیا ضابطہ اخلاق جاری نہیں کررہے۔نماز عید کے لیے علماءمتفق ہیں کہ مساجد کی بجائے کھلی جگہوں پر نماز ادا کی جائے۔درخواست ہے کہ مسجد میں کم سے کم لوگ اعتکاف کریں۔امیر لوگ چاہتے ہیں کہ لاک ڈاﺅن کا سلسلہ جاری رہے۔بھوکے اور ضرورت مند لوگ لاک ڈاﺅن میں نرمی چاہتے ہےں۔ پاکستان میں کورونا وائرس سے زیادہ غربت کا ڈر ہے۔اگرحفاظتی اقدامات پر عمل کیاجائے تو زندگی کا پہیہ مناسب انداز میں چل سکتاہے۔ وزیراعظم کے احساس ایمرجنسی پروگرام کے تحت مستحق گھرانوں میں رقوم تقسیم کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا متاثرین میں سیاسی وابستگی کے بغیر امداد تقسیم کی گئی موجودہ حالات میں مخیرحضرات کومستحق افراد کی مدد کے لیے بڑھ چڑھ کر آگے آ نا چاہیے ۔