وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی سنگاپور کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ویوین بالاکرشنن سے ملاقات

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سنگاپور کے دورے کے موقع پر جمعہ کو یہاں سنگاپور کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ویوین بالاکرشنن سے ملاقات کی ہے دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے پاکستان اور سنگاپور کے دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور دو طرفہ تعلقات اور تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔ جبکہ دونوں وزراء خارجہ نے ایشیا پیسفک میں آسیان کے زیرقیادت عمل کے لیے حمایت کا اظہار بھی کیا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری انڈونیشیا کے دورے کے بعد گزشتہ رات سنگاپور پہنچے تھے۔

دوسری جانب وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان سنگاپور کے ساتھ دوطرفہ اور آسیان کے تناظر میں اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، سنگاپور اور پاکستان کے درمیان تجارت میں مل کر کام کرنے کے بہت زیادہ امکانات موجود ہیں، دونوں اطراف کے کاروباری افراد کو تعاون کے مواقع پیدا کرنا جاری رکھنا چاہیے، پاکستان آسیان کا سب سے پرانا سیکٹرل ڈائیلاگ پارٹنر ہے اور وہ آسیان کے ساتھ مکمل ڈائیلاگ پارٹنرشپ کو مزید فروغ کرنا چاہتا ہے، پاکستان میں آن لائن تجارت میں اضافہ ہو رہا ہے ، پاکستان کی ای کامرس مارکیٹ سے 2022 میں 7.67 ارب ڈالرکی آمدن متوقع ہے، سنگاپور اور دیگر آسیان ممالک آئی ٹی سے متعلق بہت سی سرگرمیوں اور مالیاتی خدمات کو آئوٹ سورس کرتے ہیں اور وہ ہمارے نوجوانوں کی صلاحیتوں سے بے پناہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے سنگاپور کے دورہ کے موقع پر ”سٹریٹس ٹائمز“ کو ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ سنگاپور کی آزادی کے فوراً بعد پاکستان اسے تسلیم کرنے والے اولین ممالک میں شامل تھا اور پاکستانی تارکین وطن کمیونٹی نے ابتدائی سالوں میں سنگاپور کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت نے ماضی میں اعلیٰ سطح کے دوروں کا تبادلہ کیا ہے، سنگاپور کے وزیر اعظم لی کوان یو نے 1988 اور 1992 میں پاکستان کا دورہ کیا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کہ والدہ شہید بے نظیر بھٹو نے 1995 میں پاکستان کی وزیر اعظم کی حیثیت سے سنگاپور کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک نے اپنے دوطرفہ تعلقات کی رفتار کھودی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ پاکستان اور سنگاپور کے دوطرفہ تعلقات کی بحالی اور دو طرفہ تبادلوں کو تیز کرنے کے لیے سنگاپور کا دورہ کر رہے ہیں،پاکستان سنگاپور کے ساتھ باہمی تعلقات کو تمام جہتوں میں مضبوط کرنے کا خواہاں ہے،دونوں اطراف کے کاروباری افراد کو تعاون کے مواقع پیدا کرنا جاری رکھنا چاہیے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک نوجوان سیاسی رہنما کے طور پر میں یہ محسوس کرتا ہوں کہ دنیا کو پاکستان کے بارے میں پر اپنی دقیانوسی رائے کو بدلنے کی ضرورت ہے، دنیا کے لئے پاکستان میں بہت سارے مواقع موجود ہیں جس کے لیے پہلا قدم پاکستان کے خلاف ٹریول ایڈوائزری کو ختم کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو ایک امید افزا ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے طور پر ہمیں زیادہ معروضی طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے، پاکستان کی 220 ملین آبادی میں سے 114 ملین آبادی 25 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ پاکستان میں آن لائن تجارت میں اضافہ ہو رہا ہے، 2021 میں پاکستانی ای کامرس مارکیٹ میں 45 فیصد اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جرمن ریسرچ فرم ”سٹیسکا“ کے مطابق پاکستان کی ای کامرس مارکیٹ سے 2022 میں 7.67 ارب ڈالرکی آمدن متوقع ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں بہت سے فری لانسرزآئی ٹی، ٹیلی کام، ای کامرس، ڈیٹا اینالیٹکس، مالیاتی خدمات، موسیقی اور صحت میں خدمات فراہم کر رہے ہیں، سنگاپور اور دیگر آسیان ممالک آئی ٹی سے متعلق بہت سی سرگرمیوں اور مالیاتی خدمات کو آئوٹ سورس کرتے ہیں اور وہ ہمارے نوجوانوں کی صلاحیتوں سے بے پناہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

Shares: