پاکستان کی مالیاتی اصلاحات: وزیر خزانہ کی فچ ریٹنگز کے نمائندوں کو بریفنگ

0
60

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے حال ہی میں فچ ریٹنگز ایجنسی کے نمائندوں کے ساتھ ایک ورچوئل ملاقات کی، جس میں انہوں نے پاکستان کے مالیاتی نظام میں کی جانے والی حالیہ اصلاحات اور ترقیاتی اہداف کی تفصیلات شیئر کیں۔ وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کے لیے پرعزم ہے اور اس سلسلے میں اب تک تقریباً ڈیڑھ لاکھ تاجروں نے پہلی بار اپنے آپ کو ٹیکس نیٹ میں رجسٹرڈ کروایا ہے۔ مالی سال 2025 کے دوران محصولات کو جی ڈی پی کے 1.5 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے فچ نمائندوں کو مالی سال 2025 کے لیے حکومتی معاشی اہداف کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ فچ ریٹنگز ایجنسی کے نمائندوں نے پاکستان کے مالیاتی اقدامات اور اصلاحات کی تعریف کی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ تین سالوں کے دوران ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو 3 فیصد تک بڑھانے کا ہدف رکھا گیا ہے، اور مالی سال 2025 کے لیے جی ڈی پی کے 1 فیصد کا بنیادی سرپلس حاصل کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ موجودہ معاہدے کے ذریعے اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے کو مزید تقویت ملے گی۔
وزیر خزانہ نے بھی یہ اعلان کیا کہ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے نئی ٹیکس اسکیم کی منظوری دے دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مالی سال 2024 کے دوران ٹیکس کی وصولی میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو کہ مالی سال 2023 کے مقابلے میں ایک قابل ذکر بہتری ہے۔اس کے علاوہ، وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے اور مالی ذخائر میں استحکام دیکھنے کو ملا ہے۔ گزشتہ مالی سال کے دوران ترسیلات زر میں 7.7 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ آئی ٹی کے شعبے کی درآمدات 3 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں، جو کہ اس شعبے کی ترقی کا عکاس ہے۔ اسٹاک ایکسچینج کی بہترین کارکردگی بھی مثبت معاشی رجحانات کی عکاسی کرتی ہے۔ افراطِ زر کی شرح اب 12.6 فیصد پر آگئی ہے، اور جون 2024 تک پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 9.4 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ چکے ہیں۔

Leave a reply