وزیر اطلاعات و محنت سندھ کی زیر صدارت سندھ ایملائیزسوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوٹ (سیسی) کی گورننگ باڈی کا اجلاس منعقد ہوا۔

 وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعیدغنی نے کہا ہے کہ سییسی کے زیر انتظام صوبے بھر کی تمام اسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں کرونا ویسینیشن لگایے ے حوالے سے انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔ وزیر اعلیٰ سندھ کی خصوصی ہدایات پر سیسی کے زیر انتظام کراچی میں کڈنی سینٹر کے بعد اب لانڈھی اور سائٹ میں ولیکا اسپتال میں بھی کوووڈ وارڈز قائم کیے جارہے ہیں اور ان میں 162  اسپیشلسٹ، آر ایم اوز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو 89 روز کے لئے بھرتی کیا جارہا ہے۔ سیسی کے زیر انتظام اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو کوووڈ رسک الاؤنس فراہم کیا جائے گا جبکہ بینظیر بھٹو مزدور کارڈز کے کام کو مزید تیز کرنے کے لئے 174 ڈیٹا انٹری آپپریٹر بھرتی کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز سیسی کی گورننگ باڈی کے اجلاس میں کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری محنت سندھ عبدالرشید سولنگی، کمشنر سیسی اسحاق مہر، گورننگ باڈی میں مزدوروں اور مالکان کے نمائندوں اور دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر گورننگ باڈی نے سیسی کے زیر انتظام کراچی میں کڈنی سینٹر، لانڈھی اسپتال اور ولیکا بائی اسپتال، سائٹ میں کوووڈ وارڈز کے قیام کے حوالے سے آگا ہ کیا گیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ کڈنی سینٹر میں پہلے ہی کوووڈ وارڈز قائم کیا گیا ہے اور وہاں  16 بستروں پر مشتمل 3 آئی سی یو وارڈز قائم ہیں جہاں وینٹیلیٹرز، مانیٹر سمیت تمام سہولیات ماجود ہیں۔ کڈنی سینٹر میں 24 بستروں پر مشتمل ایچ ڈی  یو وارڈ اور 10 آئسولیشن وارڈز موجود ہیں جبکہ یہاں لیبارٹری، ایکسرے مشین اور دیگر سہولیات موجود ہیں تاہم یہاں کچھ مزید سامان درکار ہوگا جس کے بعد یہ مکمل طور پر کوووڈ اسپتال میں تبدیل ہوجائے گا۔ اسی طرح اب وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات پر سندھ سوشل سیکورٹی اسپتال  لانڈھی میں 20 بستروں پر مشتمل آئی سی یو وارڈ، 20 بستروں پر مشتمل ایچ ڈی یو وارڈ قائم کیا جارہا ہے جبکہ یہاں بھی لیبارٹری اور دیگر سہولیات جو پہلے سے موجود ہیں ان میں کچھ کمی کا سامنا ہے اس کو پورا کرکے جلد ہی وہاں بھی کوووڈ وارڈز قائم کردئیے جائیں گے اسی طرح ولیکا بائی اسپتال سائٹ میں 12 بستروں پر مشتمل آئی سی یو وارڈ،10 بستروں پر مشتمل ایچ ڈی یو وارڈ قائم کیا جارہا ہے جبکہ یہاں بھی لیبارٹری اور دیگر سہولیات جو پہلے سے موجود ہیں ان میں کچھ کمی کا سامنا ہے اس کو پورا کرکے جلد ہی وہاں بھی کوووڈ وارڈز قائم کردئیے جائیں گے۔ گورننگ باڈی نے ان تمام اسپپتالوں میں کوووڈ وارڈز کے لئے درکار 162 اسپیشلسٹ ڈاکٹرز، آر ایم اوز اور پپیرامیڈیکل اسٹاف سمیت دیگر اسٹاف کو 89 روز کے لئے کنٹریکٹ پر بھرتی کی منظوری دی اس موقع پر بتایا گیا کہ اس مد میں ہر ماہ 1 کروڑ روپے کے اخراجات سیسی کو ادا کرنے ہوں گے البتہ جو مشینری اور دیگر سامان کی ضرووریات کو سیسی کے بجت سے پورا کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں بینظیر بھٹو مزدور کارڈز کے اجراء میں ہونے والی تاخیر پر بھی وزیر اطلاعات و محنت سندھ نے برہمی کا اظہار کیا، جس پر سیکرٹری محنت نے بتایا کہ اس سلسلے میں نادرہ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت ہمیں انہیں 174 ڈیٹا انٹری آپپریٹرز فراہم کرنا تھے تاہم گذشتہ گورننگ باڈی کے اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھاکہ اس سلسلے میں نادرہ کو ہی یہ ذمہ داری دی جائے، جس پر نادرہ نے معذرت کی اور اب ہم 174 ڈیٹا انٹری آپریٹرز کو بھرتی کرنا چاہتے ہیں تاکہ نادرہ کے صوبے بھر کے دفاتر کے ساتھ ساتھ ہمارے اپنے دفاتر اور موبائل وین سروسز کے ذریعے اس کام کو مزید تیز کیا جاسکے گا۔ گورننگ باڈی نے اس کی منظوری دی۔ اجلاس میں سیسی کے زیر انتظام چلنے والے اسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں کام کرنے والے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو کوووڈ رسک الاؤنس جاری کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

Shares: