ہم پاکستان بنانے والوں کی اولادیں کسی سازش کا حصہ نہیں بننا چاہتے: خواجہ سعد رفیق
خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہم پاکستان بنانے والوں کی اولادیں کسی سازش کا حصہ نہیں ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری ٹیم نے وفاقی وزراء اور اسپیکر کے ساتھ پوری رات مذاکرات کیے، اسپیکر نے آج ووٹنگ کرانے کا وعدہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو توہین عدالت سے بچانا چاہتے ہیں، افطار کے بعد ووٹنگ کرانے کا وعدہ کیا گیا، حکومت اکثریت کھو چکی ہے، سپریم کورٹ کی توہین نہ کریں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اس ملک کو ملک رہنے دیں جنگل نہ بنائیں، ہم پاکستان بنانے والوں کی اولادیں ہیں، کسی سازش کا حصہ نہیں ہیں۔
اس سے قبل چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپنی اکثریت کھونے کے بعد انہیں سازش کا خیال آیا، اگر امریکا میں7 مارچ ہے تو پاکستان میں8 مارچ ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ سازش 7 یا8 مارچ سے پہلے ہورہی تھی تواسی وقت بولنا چاہیے تھا، یہ لوگ خان صاحب کے نہیں اپنے بارے میں سوچ رہے ہیں، عدالت کا حکم مانیں پہلے ووٹنگ کرائیں۔
بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ آج بھی کپتان موجود نہیں، اپنا مؤقف سامنے نہیں رکھ سکتے، قومی سلامتی کمیٹی میں وزیرخارجہ کیوں موجود نہیں تھے؟ اکثریت اپوزیشن کی جانب ہے، عمران خان اکثریت کھو چکے۔
چیئر مین پیپلز پارٹی نے کہا تھا کہ سازش پر بحث کروانی ہے تو ہم100دن کرسکتے ہیں، ہم اپنے آئینی حقوق آپ سے چھینیں گے، عدالت نے فیصلہ میں کہا3 اپریل کی کارروائی مکمل کرنی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ کپتان بھاگ رہا ہے، بھاگتے بھاگتے آئین شکنی کررہا ہے، ابھی جوشخص خطاب کررہے تھے اس سے متعلق میں نے پہلے بھی کہا تھا، جو صاحب پہلے تقریر کررہے تھے اسی نے انکو پھنسایا۔
بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ وزیر اعظم سے کہا تھا ان سے بچ کے رہو کیونکہ انہوں نے ہی پھنسایا ہے۔
امجدعلی خان نیازی نے ممبران قومی اسمبلی سے متعلق حلف پڑھ کر سنایا کہ عدالت کا احترام کرتے ہیں، کورٹ پارلیمانی کارروائی میں مداخلت نہیں کرسکتی، جس کے جواب میں بلاول نے کہا کہ جناب اسپیکر اس وقت آپ توہین عدالت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ عدالتی حکم کے مطابق کسی اور ایجنڈے کو نہیں اٹھا سکتے، ایوان میں آئین شکنی کی گئی۔