واشنگٹن: امریکہ میں بھی ہفتے میں 4 دن کام اور 3 دن چھٹیوں کے لیے امریکی کانگریس میں مسودہ جمع کرا دیا گیا مسودہ کیلیفورنیا سے ڈیموکریٹ رکن مارک ٹکانو نے جمع کرایا-
باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کیلیفورنیا سے ڈیموکریٹ رکن مارک ٹکانو نےجمع کرائے گئے مسودے میں مختلف ممالک میں ہفتے میں تین دن چھٹیوں کے تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ہفتے میں چار دن یعنی 32 گھنٹے کام سے ملازمین کی صحت بہتر رہتی ہے اور اپنے اہلخانہ کے ساتھ زیادہ وقت گزار کر انہیں خوشی حاصل ہو گی جس سے کارکردگی میں نمایاں بہتری ہو گی۔
ڈیلٹا وائرس تیزی سے پھیلتا ہے اب تک 132ملکوں میں پھیل چکا ہے ڈبلیو ایچ او
مارک ٹکانو نے کہا کہ جدید دنیا کے بزنس ماڈل میں بہتر پیداوار اور کارکردگی کے ساتھ ساتھ منصفانہ معاوضے اور کارکنان کے بہتر معیارِ زندگی کو زیادہ اہمیت حاصل ہے ہفتے میں چار دن کام اور تین دن چھٹیاں اس مقصد کے حصول میں مؤثر حکمتِ عملی ثابت ہوں گی۔
اجرت نہ ملنے پر ملازم نے زیر تعمیر عمارت کو کروڑوں کانقصان پہنچا دیا
البتہ مسودے کے مطابق یومیہ اجرت اور کام کی بنیاد پر معاوضہ لینے والوں پر اس قانون کا اطلاق نہیں ہوگا، جن میں گھریلو کام کاج کرنے والے افراد اور ٹیکسی ڈرائیورز وغیرہ شامل ہیں۔
امریکی فیڈریشن کے صدر رچرڈ ٹرمکا نے بھی مجوزہ قانون کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف تنخواہ کم کیے بغیر کام کے گھنٹوں میں کمی سے منصفانہ ماحول میسر آئے گا بلکہ بے روزگاری کا مسئلہ حل ہونے میں بھی مدد ملے گی۔