اسلام آباد:نیشنل فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن سینٹرکی طرف سے پاکستان میں موسم کی تازہ ترین صورت حال پیش کی ہے اور کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہا۔ تاہم چترال میں 04 ملی میٹر بارش ہوئی۔ ریکارڈ کیا گیا سب سے زیادہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت سبی 40، نورپورتھل اور جوہرآباد میں 39 درجہ حرارت رہا
نیشنل فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن سینٹرکی طرف سے پاکستان میں موسم کی تازہ ترین صورت حال کے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ 24 گھنٹوں کےدوران ملک کےبیشترعلاقوں میں موسم خشک جبکہ وسطی اور جنوبی علاقوں میں گرم رہنےکاامکان ہے۔ تاہم بالائی خیبرپختونخوا اور جی بی میں چند مقامات پر آندھی/گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
انفراسٹرکچر اور پرائیویٹ املاک کے نقصانات
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران انفراسٹرکچر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ کل 13097.98 کلومیٹر سڑکیں اور 440 پلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع
سندھ کے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں قمبر شہداد کوٹ، جیکب آباد، لاڑکانہ، خیرپور، دادو، نوشہرو فیروز، ٹھٹھہ اور بدین شامل ہیں۔
بلوچستان کے اضلاع میں کوئٹہ، نصیر آباد، جعفرآباد، جھلمگسی، بولان، صحبت پور اور لیسبیلہ شامل ہیں۔کے پی میں دیر، سوات، چارسدہ، کوہستان، ٹانک اور ڈی آئی خان اور پنجاب میں ڈی جی خان اور راجن پور شامل ہیں۔
آرمی ریلیف کی کوششیں
ایوی ایشن کی کوششیں
اب تک 627 آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹر مختلف علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لیے روانہ کیے جا چکے ہیں۔ مزید یہ کہ اب تک ہیلی کاپٹر کے ذریعے 4659 پھنسے ہوئے افراد کو نکالا جا چکا ہے۔
ریلیف کیمپس/ امدادی اشیاء جمع کرنے کے پوائنٹس
اب تک ملک بھر میں سیلاب متاثرین کے لیے سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں 147 ریلیف کیمپ اور 157 ریلیف کلیکشن پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔
عطیات
اب تک 9981.7 ٹن غذائی اشیاء کے ساتھ ساتھ 1775.9 ٹن غذائی اشیاء اور 14117811 ادویات کی اشیاء جمع کی جا چکی ہیں۔ تاہم اب تک 9954.4 ٹن خوراک 1762.2 ٹن غذائی اشیاء اور 14071691 ادویات تقسیم کی جا چکی ہیں۔
طبی امداد
ملک بھر میں اب تک 300 سے زائد میڈیکل کیمپ لگائے گئے جن میں 1136643 سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا اور 3-5 دن کی مفت ادویات فراہم کی گئیں۔
پاک بحریہ کی ریلیف اور ریسکیو کی کوششیں۔
PN نے پورے ملک میں 04 فلڈ ریلیف سینٹرز اور 18 سینٹرل کلیکشن پوائنٹس قائم کیے ہیں۔ ان جمع کرنے والے مراکز نے مختلف اضلاع میں 2,063 ٹن راشن، 7,479 ایکس ٹینٹ اور 740,318 لیٹر منرل واٹر تقسیم کیا ہے۔ اس کے علاوہ 22 ایکس ٹینٹ سٹی بھی قائم کیے گئے ہیں جہاں 31,529 اہلکاروں کو جگہ دی گئی ہے۔ مزید برآں، پورے پاکستان میں تعینات PN کی 23 ایمرجنسی ریسپانس ٹیموں (ERTs) نے پھنسے ہوئے 15568 x اہلکاروں کو بچایا ہے۔ یہ ERTs 54 موٹر والی کشتیوں اور 02 ہوور کرافٹ سے لیس ہیں۔ پی این نے اندرون سندھ میں 02 ایکس ہیلی کاپٹر بھی تعینات کیے ہیں۔ اب تک، 70 بار پروازوں میں، ان ہیلی کاپٹروں نے 481 بار پھنسے ہوئے لوگوں کو بچایا اور راشن کے 5،333 پیکٹ تقسیم کیے ہیں۔ پاک بحریہ کی 08 ایکس ڈائیونگ ٹیموں نے پاکستان بھر میں متاثرہ علاقوں میں 28 ایکس ڈائیونگ آپریشنز بھی کیے ہیں۔ PN نے 100 میڈیکل کیمپ بھی لگائے ہیں جن میں اب تک 119,615 مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔
پاک فضائیہ کی امداد اور بچاؤ کی کوششیں۔
پاک فضائیہ نے سیلاب متاثرین کے لیے 6,633 خیمے، 715,261 فوڈ پیکجز، 4218.29 ٹن راشن، 290,616 لیٹر میٹھا پانی فراہم کیا ہے۔ مزید یہ کہ پی اے ایف نے 46 میڈیکل کیمپس قائم کیے ہیں جہاں اب تک 77,198 مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔ ملک بھر میں 19,807 افراد کی گنجائش والے 24 خیمہ شہر، 54 ریلیف کیمپ اور 03 سنٹرل ایوی ایشن ہب بھی قائم کیے گئے ہیں۔ پی اے ایف نے 267 اڑانیں بھی کیں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے 1521 افراد کو نکالا۔