اسلام آباد:جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج سوموارکےدن پہلا کام کیا کرنے جارہی ہیں؟اہم خبرآگئی ,اطلاعات کے مطابق جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج بن گئی جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کی خاتون جسٹس محترمہ عائشہ ملک کی حلف برداری کی تقریب پیر کو سپریم کورٹ میں ہوگی، چیف جسٹس گلزار احمد ان سے حلف لیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کے ان کیمرہ اجلاس میں جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی منظوری دی گئی تھی۔
پارلیمانی کمیٹی کے ججز تقرری کے اجلاس کی صدارت فاروق ایچ نائیک نے کی تھی، جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عائشہ ملک کی تعیناتی کی سفارش کی تھی، جسے کمیٹی نے منظور کر لیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 ستمبر کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں ہونے والے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جسٹس عائشہ ملک کے نام پر اتفاق نہ ہو سکا تھا، جس کی وجہ سے وہ سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج نہ بن سکی تھیں، جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ ترقی پر وکلا نے احتجاج کیا تھا۔
دسمبر 2021 کے آخر میں چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کے لیے ایک بار پھر لاہور ہائی کورٹ کی سینئر جج جسٹس عائشہ ملک کا نام تجویز کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں 17 ججوں کی تعداد مقرر ہے، جسٹس مشیر عالم 17 اگست 2021 کو ریٹائر ہو گئے تھے، جس کے باعث ایک نشست خالی ہوئی تھی۔
جسٹس عائشہ ملک کون ہیں؟
لاہور ہائی کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جسٹس عائشہ ملک 1966 میں پیدا ہوئیں اور انہوں نے اپنی تعلیم پاکستان سمیت دیگر ملکوں بشمول فرانس، برطانیہ اور امریکہ میں حاصل کی۔
قانون کی اعلیٰ تعلیم ایل ایل ایم امریکہ کے مشہور ترین ہارورڈ لا سکول سے حاصل کی۔
بحیثیت وکیل وہ ہائی کورٹس، ڈسٹرکٹ کورٹس، بینکنگ کورٹس، سپیشل ٹریبیونلز اور آربٹریشن کورٹس میں بے شمار کیسز لڑتی رہی ہیں۔
جسٹس عائشہ ملک مئی 2012 میں لاہور ہائی کورٹ کی ایڈیشنل جج مقرر کی گئی تھیں۔ جسٹس عائشہ ملک لاہور ہائی کورٹ میں سنیارٹی لسٹ میں چوتھے نمبر پر ہیں اور بطور ہائی کورٹ کے جج ان کی ریٹائرمنٹ دو جون 2028 کو ہونا تھی
مگر اب چونکہ وہ سپریم کورٹ کی جج بن گئی ہیں تو ان کی ریٹائرمنت 2031 کے بعد ہوگی








