وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرافتخار احمد کا کہنا ہے کہ اسلامک لاء کے موضوع پر ورکشاپ کا مقصد طلباء اور متعلقہ افراد کوشرعی قوانین سے روشناس کرانا ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان(ہینڈ آئوٹ19فروری 2021)وائس چانسلر گومل یونیورسٹی کی زیر صدارت نواب اللہ نواز خان لاء کالج میں گومل یونیورسٹی اور شریعہ اکیڈمی ،بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے باہمی اشتراک سے ”اسلامک لاء ” کے موضوع پر22،23 اور 24 فروری 2021کو ہونیوالی تین روزہ ورکشاپ کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر وائس چانسلریونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بنوں پروفیسر ڈاکٹر خیر الزمان،ڈین فیکلٹی آف لاء اینڈ ایڈمنسٹریٹویو سائنسز پروفیسر ڈاکٹر زاہد اعوان، پرنسپل لاء کالج عائشہ رسول ،ڈائریکٹر انسٹیٹیویٹ آف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ ڈاکٹر اللہ نور خان، ڈپٹی رجسٹرار لیگل سیل سراج خان ‘پرنسپل گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج نمبر1،پرنسپل فرنٹیئر لاء کالج’پرنسپل لقمان لاء کالج سمیت لاء کالج کے اساتذہ بھی شریک تھے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ یونیورسٹیوں کا کام تعلیم کیساتھ ساتھ تحقیق اور تربیت دینا ہے۔ یونیورسٹیاں تحقیق کیلئے بنیاد فراہم کرتی ہیں اوریونیورسٹی میں ورکشاپ کروانے کے انعقاد کا مقصد طلباء اور علاقہ کے لوگوں کو آگاہی اور شعور فراہم کرنا ہے۔ پرنسپل لاء کالج عائشہ رسول نے میٹنگ میں ممبران کو بتایا کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی شریعہ اکیڈمی کے معروف سکالرز ڈاکٹر عطاء اللہ خان وٹو،ڈاکٹر حبیب الرحمن، سمیع الرحمن ،حافظ احمد وقاص و دیگر اس موقع پر شریعہ اسلامک لاء کے حوالے سے لیکچر دیں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ورکشاپ سے نہ صرف گومل یونیورسٹی کے لاء کالج کے طلباء بلکہ ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک و دیگر مضافات سے تعلق رکھنے والے قانون سے وابستہ لوگوں کی بڑی تعداد شرعی قوانین سے مستفید ہو گی۔ میٹنگ میں ورکشاپ کے حوالے سے مختلف کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں جو ورکشاپ میں اپنے مقررکردہ کاموں کوسرانجام دیںگی۔ واضح رہے کہ ورکشاپ سے مستفید ہونے کیلئے لاء کالج میں رجسٹریشن کا عمل شروع ہو چکا ہے جہاں طلبائ’ وکلاء اور قانون سے وابستہ لوگ خود کو رجسٹرڈ کروا رہے ہیں۔

Shares: