عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ کرائی تو کیا ہوگا؟قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں

وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے معاملے پر قومی اسمبلی کا اجلاس آج رات 12 بجے تک چلے گا۔

ذرائع قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق اسپیکر کو کہا گیا ہے آج ووٹنگ نہیں کرانی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر کل ووٹنگ کا امکان ہے، آج ووٹنگ نہ کرائی گئی تو توہین عدالت اور آئین سے متصادم ہو گا۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس صبح ساڑھے 10 بجے سے جاری ہے لیکن اب تک اسپیکر کی جانب سے قرارداد پر ووٹنگ کا عمل شروع نہیں کیا گیا اور اب ساڑھے 7 بجے تک کا وقفہ ہے۔

دوسری طرف پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما و وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہیں ہوئی تو توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔

سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس صبح ساڑھے 10 بجے سے جاری ہے لیکن اب تک اسپیکر کی جانب سے قرارداد پر ووٹنگ کا عمل شروع نہیں کیا گیا اور اب ساڑھے 9 بجے تک کا وقفہ ہے۔

فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھاکہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہیں ہوئی تو توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر کو طلب کرکے پوچھا جائےگاکہ ووٹنگ کیوں نہیں کرائی؟ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکرکی غیرموجودگی میں ایوان کی کارروائی کون چلائے گا، فیصلہ پارلیمنٹ کرےگی۔

فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھاکہ حکم عدولی پر عدالت اسپیکر کو شوکاز نوٹس دیکر جیل بھی بھیج سکتی ہے۔

Comments are closed.