کشمیر جل رہا ہے ” امن کی آشا” کہاں غائب ہے ؟

0
91

لاہور : بھارت کی طرف سے کشمیر کو ہتھیانے کے باقاعدہ اعلان کے بعد جہاں اس ملک کے ذمہ دار حلقے بڑے غصے میں‌ہیں ، وہاں پاکستان کے طالب علم بھی بھارتی ہتھکنڈوں پر بڑے ناراض دکھائی دیتے ہیں ، بھارت کی طرف سے کشمیر پر غاصبانہ قبضے کے بعد باغی ٹی وی نے جہاں ملک کے سیاسی ، مذہبی اور سماجی شخصیات ، تنظیموں اور اداروں کے جزبات اپنے عزیز ہم وطنوں تک پہنچانے کے لیے اپنا فرض ادا کیا وہاں اس ملک کے مستقبل کے معماروں کی رائے بھی جاننے کے لیے ان کے تاثرات کو احاطہ تحریر میں لانے کی کوشش کی ہے.

باغی ٹی وی نے سروے کے دوران پاکستان کی چند معروف یونیورسٹیوں کے ہونہار طالب علموں کے جو تاثرا ت لیے ہیں‌ وہ کچھ اس طرح ہیں کہ لاہور میں سروے کے دوران ا یک طالب علم رہنما نے تو حیران کردینے والی بات کی نوجوان رہنما کا کہنا تھا کہاں ہے اب سیفما ، کہاں ہے امن کی آشا؟ یہ بھارت نواز اس وقت تو بڑے متحرک تھے . اب ملت پر مشکل وقت آیا ہے اور یہ پاکستان کے لیے ایک لفظ تو درکنار ، نظر بھی نہیں آرہے ، کوئی بیرون ملک بھاگ گیا ہے تو کوئی بیٹھا مزید سازشوں کی منصوبہ بندی کررہا ہے.

یاد رہےکہ پاکستان کے چند بھارت نواز اینکرز جو ” امن کی آشا ” اور ” سیفما ” کی آڑ میں بڑے بڑے پروگرامز اور سیمینارز کروا کے بھارت کو معصوم قرار دینے کی کوشش کرتے تھے . لیکن اب جب بھارت نے کشمیریوں کے تمام حقوق سلب کرکے ان کو زبردستی غلام بنانے کی سازش کی ہے وہ ” امن کی آشا” اور ” سیفما ” والے غائب ہوگئے ہیں کہیں وہ نظر نہیں آرہے . ان کو تو چاہیے تھاکہ وہ بھارت کی مذمت کرتے اور کشمیریوں کےحقوق کےلیے آواز بلند کرتے لیکن اب ان کو چپ لگ گئی ہے، کوئی بھارت کے خلاف بولنا گناہ سمجھتا ہے تو کئی بیرون ملک فرار ہوگئے

Leave a reply