جیسا کہ پچھلی 8 تحریروں میں بتایا کہ ملک میں اصل گڑبڑ کون کر رہا ہے حقیقت میں اصل گڑبڑ ہم ہی کر رہے ہیں اور ہم حکمرانوں کو کوستے ہیں لیکن ہم بھول جاتے ہیں کہ اللہ پاک اس قوم کی حالت کبھی نہیں بدلتا جو اپنی قسمت آپ نہیں بدلتے اسی لئے آج وضاحت کریں گے کہ کیسے ٹوکری میں ناجائز سفارش اور رشوت ، بجلی میں ہیرہ پھیری ، باریش چہرے بے نمازی پیشانیاں ، خواتین کی کسے ہوۓ کپڑے ننگے لباس استعمال ذ ہو رہے ہیں بتانے کا مقصد یہ ہے کہ عوام باخبر ہو
ٹوکری میں ناجائز سفارش:
آج کل کے دور میں سفارشات پہ ہی کام ہوتا ہے لوگ قابلیت کو ترجیع نہیں دیتے کہیں کوئی کام کی تلاش کرنی ہو یا تعلیم ادارے میں تعلیم حاصل کرنی ہے ہر جگہ سفارشات کی جاتی ہیں لیکن سفارشات کے ساتھ ساتھ رشوت بھی عروج پہ ہوتی چلی جا رہی ہے
رشوت کے بغیر کوئی کام سرانجام نہیں ہو پاتا لوگ بھول گے ہیں کہ حلال روزی کماکر بچوں کو کھلانے سے ان کی تربیت میں بھی بہتری آۓ گی اور جس بچے کی تربیت ہی حرام کی کمائی سے کی گئی ہو وہ بڑا ہوکر کیا کرے گا پھر ہمارے زہن میں اتا ہے بچے بڑوں کا ادب نہیں کرتے چھوٹوں کے ساتھ احترام سے پیش نہیں آتے جس وقت والدین کو اولاد کی ضرورت ہوتی ہے اس وقت بچے والدین سے علیحدگی اختیار کر لیتے ہیں اصل وجہ وہ رشوت سے لیا ہوا حرام کا نوالہ ہے جس سے بچے کی تربیت ایسے ہوئی جس کی وجہ سے بچے کے خون میں ملاوٹ ہوئی لیکن اولاد شائد بھول جاتی ہے جو آج حال والدین کا ہے وہی حال کل ان کا بھی ہو گا جو سوال وہ اج اپنے والدین سے کر رہے ہیں کل کو وہی سوال ان کے بچے بھی ان سے کریں گے اسی لئے کوشش کریں کہ اپنے اپنے بچوں کو قابلیت کی بنا پر سکول کالج میں داخلہ کروائیں رشوت کو ترجیع نہ دیں عزت کی حلال کی روزی کمائیں اللہ پاک اسی میں اتنی برکت ڈالے گا کہ آپ کے کھانے سے کم نہیں ہوگی
ایک واقع میری آنکھوں سے بھی گزرا کسی عزیز نے گھریلو بجلی کا میٹر لگوانا تھا بہت دفعہ گزارش کی لائن مین کو کہ سب ڈیمانڈ نوٹس جمع کروا دیا ہے اب بہت وقت ہوگیا ہے آپ کی مہربانی میرا میٹر لگا دیں لیکن مجال ہے ان لائن مین پر جوں سے توں گزری ہو
پھر کسی نے مشورہ دیا آپ کس صدی میں رہتے ہیں جلدی کام کروانے کےلئے تھوڑی بہت رشوت لگائیں دیکھیں اپکا کام دنوں نیں ہوجاۓ گا بندا حالات سے مجبور ہوکر رشوت کو ترجیع دیکر لائن مین کو رشوت دے دیتا ہے اور وہی میٹر جو کافی عرصے سے نہیں لگ رہا وہ دنوں کی بجاۓ گھنٹوں میں لگ جاتا ہے وقت اور حالات انسان کو بدل دیتے ہیں اس لئے چاہیے کہ ہم سب رشوت اور ناجائز سفارش کو ترجیح نہ دیں
بجلی میں ہیرہ پھیری:
بجلی کی ہیرہ پھیری ایسا معمہ ہے جس کا بس چلاتا ہے وہ ہاتھ خالی نہیں جانے دیتا چور چوری سے جاتاہے کبھی ہیرہ پھیری سے نہیں جاتا
ہمارے ملک میں بجلی چوری ایک بہت بڑا مسئلہ ہے جس کو کبھی بھی حل نہیں کیا جا سکتا کیونکہ جب تک لوگوں کے ضمیر مردہ رہیں گے تب تک چوری عروج پر رہے گی ۔ ہمارے ہاں تو کسی جلسے جلوس کا اگر انعقاد کیا جاتا ہے تو چوری کی بجلی استعمال کرتے ہیں اسی طرح اگر کوئی کرکٹ ٹورنامنٹ ہو تو بھی بجلی چوری کی استعمال کی جاتی ہے
ان سارے معملات پر ہر انسان کی نظر ہوتی ہے چاہے وہ ملازمین ہو یا عام انسان لیکن کوئی کچھ نہیں کہتا اس کی وجہ یہی ہے سب اپنے مفادات دیکھتے ہیں رشوت دےکر ملازمین کے منہ بند کر دیئے جاتے ہیں تاکہ عملہ اس پر کاروائی نا کرے اور بجلی کی ہیرہ پھیری عروج پر ہوتی ہے اس لئے ہم سب کو چاہیے کہ ہم لوگ حلال کمائیں حلال کھلائیں اپنے ضمیر کو جگائیں وہ قومیں تباہ ہو جاتی ہیں جو اپنی قسمت نہیں بدلتیں اس لئے اپنے آپ کو بدلیں لوگ خود ہی بدل جائیں گے اگر ہر انسان ایسا سوچ لے تو کبھی بھی کوئی مسئلہ پیش نہیں آۓ گا
باریش چہرے بے نمازی پیشانیاں:
اسلام ہمیں راہِ ہدایت سیکھاتا ہے نماز دن
ین کا ستون ہے بعض لوگ اپنے آپ کو ایسے سانچے میں ڈالتے ہیں کہ جس سے ان کو لوگ دیکھ کر کہیں کہ بہت ہی معتبر شخص ہے لیکن اللہ پاک اس انسان کو سخت ناپسند فرماتا ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت رکھ کر اس کی سنت پر عمل نہ کرے حدیث میں آتا ہے کہ حضرت سیدنا ابن عباس رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں
جہنم میں خوفناک وادی ہے ویل نامی جس سے جہنم خود بھی پناہ مانگتا ہے یہ اس شخص کا ٹھکانہ ہو گی جو نماز کو وقت گزار کر پڑھتا ہے
اللہ کریم اس کی عمر سے برکت ختم کر دے گا، اس کے چہرے سے نیک لوگوں کی علامت مٹا دے گا۔
ذلیل ہو کر مرے گا ۔
بھوکا مرے گا۔
مرتے وقت اسے اتنی پیاس لگے گی کہ اگر سارے دریاؤں کا پانی بھی پلا دیا جائے تو اس کی پیاس نہ بجھے گی
خواتین کی کسے ہوۓ کپڑے ننگے لباس:
بڑھتے ہوۓ حالات کو دیکھتے ہوئے ہمارے معاشرے میں خواتین کے لباس پہ بہت تنقید ہوتی ہے اور حقیقت بھی یہی ہے پاکستان واحد ایسا ملک ہے جو کلمہ کے نام پر بنا ہے جیسے جیسے لوگ پڑھے لکھے ہوتے جارہے ہیں آزاد خیال کے مالک ہوتے جارہے ہیں کوئی بھی معاشرہ اس وقت تک ترقی نہیں کرتا جب تک وہ قوم اپنے اپ کو نہیں بدلتی اسلئے ہمیں چاہیے کہ ہم قرآن حدیث کے مطابق زندگی گزاریں جیسا کہ ارشاد ہے جب بھی نظر خیر محرم عورت پر پڑھے تو نظر کو فوراً نیچے کرنا چاہیے اور خواتین کو چاہیے لباس کا ایسا استعمال کرنا چاہیے جو عزت مجروع کرنے کا باعث نہ بنے کھلے بال ، جینز اج کل فیشن بن گیا ہے اس کی روک تھام ہر والدین کا فرض بنتا ہے وہ اپنے بچوں کو ترغیب دیں کہ عورت کی عزت حجاب میں ہے
لیگنگ یعنی عورتوں کے جسم سے چپکا شلوار حرام ہے لوگ اس بات کو نہیں مانتے اور بڑا دکھ ہوتا ہے جہ سب دیکھ کر ۔ مہربانی آپ سے درخواست ہے جدید لباس کی روک تھام کیلئے اپنا اپنا کردار ادا کریں
اگلی قسط میں شئیر کیا جاۓ گا کہ کیسے شادیوں میں شراب نوشی اور مجرے اور فیرننگ ، مرد عورت کا اختلاق ، ٹی وی پر فحش فلمیں ننگے ناچ ہو رہے ہیں بتانے کا مقصد یہ ہے کہ عوام باخبر ہو کہ ملک میں اصل گڑبڑ ہم کر رہے ہیں یا
حکومت اصل گناہگار کون ہے ۔ جیسی عوام ویسے حکمران
@JingoAlpha