لاہور:حکومت امتحانات کینسل کرے یا ناں کرے طلبا نے کردیئے:طلبا ڈٹ گئے”امتحانات نہیں ہوں گے”،اطلاعات کے مطابق دنیا بھرکی طرح پاکستان میں بھی جس طرح‌کرونا وائرس نے تباہی پھیلائی ہے اوراس کی وجہ سے جہاں باقی معاملات زندگی متاثرہوئے ہیں وہاں نظام تعلیم بھی مفلوج ہوکررہ گیا ہے

 

 

اس حوالےسے تعلیم کا سلسلہ منقطع رہا ، سکول کالج اوریونیورسٹیز بند رہیں اورطلبااپنے گھروں میں‌محصوررہے،اب جبکہ ڈیڑسال تک معطل رہنے کے بعد کچھ حد تک تعلیمی سلسلہ بحال ہوا ہے توحکومت کومشیروں نے غلط مشورے دینے شروع کردیے ہیں‌،

یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ حکومت کو پٹّی پڑھائی جارہی ہے کہ امتحانات ہونے چاہیں جبکہ طلباکہتے ہیں کہ امتحانات کینسل ہونے چاہیں کیونکہ تعلیمی سلسلہ معطل رہا اورطلبا گھروں میں محصور رہے

 

اس دوران اس کشمکش میں‌طلبا نے میدان مارلیاہے اور77 فیصد سے زائد طلبانے کہا کہ وہ امحانات نہیں دیں گے کیوں‌کہ انہوں‌نے پڑھا ہی کچھ نہیں

اسی حوالے سے ایک معروف سوشل ایکٹویسٹ طہٰ منیب کہتے ہیں کہ !حکومت امتحانات کینسل کرے یا نا ، اس سے متعلق کیے گئے پول پر 77٪ ووٹ امتحانات کینسل کرنے کی حمایت میں آئے ہیں

 

وہ آگے چل کرمزید لکھتے ہیں‌کہ !دوسال تک تعلیمی سلسلہ منقطع رہنے کے بعد اورآن لائن سلسلے کی وجہ سے طالب علم توامتحانات نہیں دنیا چاہتے وہ تو چاہتے ہیں‌کہ امتحانات ملتوی ہونے چاہیں

 

طہٰ منیب مزید خبردارکرتے ہوئے کہتے ہیں کہ !دو سال آن لائن تعلیم کے بعد آن گراؤنڈز امتحانات پر طلبا کو شدید تحفظات ہیں جس پر وہ امتحان کو ملتوی کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، وزرات تعلیم اور حکومت کو دوبارہ سنجیدگی سے غور و فکر کی ضرورت ہے۔

Shares: