وائٹ ہاؤس نے امریکی سینٹ کے ری پبلیکن ارکان پر زور دیا ہے کہ پیش آئند ہفتے ترکی پر ممکنہ پابندیوں کے نفاذ کے حوالے سے ہونے والے اجلاس میں انقرہ پر پابندیوں کے حق میں فیصلہ کریں۔
وائیٹ ہاوس کی طرف سے یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیاہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ہفتے ترکی کے ساتھ ‘ایف 35’ جنگی طیاروں کی ڈیل منسوخ کرنے کا اعلان کیاتھا۔ یہ اقدام ترکی کی جانب سے روس کے فضائی دفاعی نظام ‘ایس 400’ کی خریداری کے رد عمل میںکیا گیا۔
گذشتہ ہفتے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کو ‘ایف 35′ جنگی طیاروں کی فروخت کا سودا منسوخکردیا تھا۔ ترکی اور امریکا کے درمیان گذشتہ کچھ عرصے سے روسی دفاعی نظام’ایس 400’ تنازع کا باعث بنا ہوا ہے۔ سابق امریکی صدرباراک اوباما نے ترکی کو پیٹریاٹ میزائل فروخت کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد ترکی نے روسی دفاعی نظام کی خریداری کا فیصلہ کیا۔
سینٹ کے اجلاس میں ری پبلیکن پارٹی کےارکان ترکی کے خلاف سخت موقف اپنانے کی تیاری کررہے ہیں۔ نیٹو اتحاد میں امریکا کا اتحادی ہونے کے باوجود انقرہ نے ماسکو کے دفاعی نظام خرید کر دیگر نیٹو اتحادیوں کو بھی تشویش میں ڈال دیا ہے۔ امریکی صدر اور دیگر حکومتی عہدیدار کہہ چکے ہیں کہ وہ جلد ہی ترکی پر پابندیاں عاید کریں گے۔
امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ‘ایس 400’ دفاعی نظام امریکا کے ‘ایف 35’ جنگی طیاروں کی فضائی آپریشنل صلاحیت کو متاثر کرے گا.
یہ بھی پڑھیں.ایس400 میزائل ڈیفنس ترکی پہنچ گیا، طیب اردوان
واضح رہے کہ اس سے قبل ترکی نے ایس400 میزائل سسٹم کو حاصل کرنے کے لیے کئ بار اظہار کر چکے تھے اور کہہ چکے ہیں کہ امریکہ کےاس حوالے سے اقدامات قوانین کے منافی ہیں، ہم اس ملک کے مؤقف کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔”امریکی دھمکیوں پر بھی اپنے جائزے پیش کرتے ہوئے جناب چاوش اولو نے بتایا کہ “چاہے یہ جس قسم کی بھی پابندیوں کا فیصلہ کیوں نہ کریں ۔