مزید دیکھیں

مقبول

یورپی ہوں یا امریکی سب کوکشمیریوں‌ سےملاقات بھی اوربات بھی کرنی چاہیئے،محبوبہ مفتی

سری نگر:جو بھی کشمیرمیں بھارتی مظالم کا سن کر آئے تو پہلے کشمیریوں سے بات کرے ، نئی دہلی سے ملاقات کرکے واپس جانا یہ کوئی مسئلے کا حل نہیں ، کشمیری عزت واحترام دیتے ہیں‌، اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ ریاست میں آنے والے یورپی یونین کے ممبران پارلیمنٹ کو مقامی لوگوں سے بات چیت کا موقع ملنا چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نےاپنے پیغام میں کہا کہ امید ہے کہ یورپی وفد کو مقامی لوگوں، مقامی میڈیا، ڈاکٹروں اور سول سوسائٹی کے ممبران سے بات کرنے کا موقع ملے گا۔بیرونی دنیا کو حقائق کا علم ہوگا تو ان کے دل میں درد پیدا ہوگا ، اب کشمیری کسی خیالی پلاوکے متحمل نہیں کچھ کرنا ہوگا

سابق وزیراعلٰی مقبوضہ کشمیر محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر اور دنیا کے مابین آہنی پردے اٹھانے کی ضرورت ہے اور جموں وکشمیر کو بحرانوں میں دھکیلنے کے لیے بھارتی حکومت کو جوابدہ قرار دیا جانا چاہیے۔یورپی پارلیمنٹ کا ایک وفد آج مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرے گا، وفد کے ممبران نے آجبھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول سے ملاقات کی۔

یاد رہے کہ امریکی سینیٹرکرس وان ہولین نے گزشتہ دنوں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے نئی دہلی جانے والے امریکی سینیٹر کو وادی کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا۔