برطانیہ کے نئے وزیراعظم کا مسلمانوں سے خاص تعلق ہے انکے آباء مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں اور بیگم پاکستانی ہے
تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی موجودہ وزیراعظم ٹریزامے نے گزشتہ ماہ بریگزٹ ڈیل کی پارلیمنٹ سے منظوری میں ناکامی کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد برطانوی حکمراں جماعت کنزر ویٹو پارٹی نے بورس جانسن کو وزیراعظم نامزد کیا ہے۔
یاد رہے کہ بورس جانسن اور مارینہ ویلر کی شادی 1993 میں ہوئی تھی اور ان کے کے 4 بچے بھی ہیں تاہم دونوں کے درمیان 2018 میں علیحدگی ہوچکی ہے، ان کی شادی تقریباً 25 سال رہی۔بورس جانسن کی اہلیہ کا آبائی تعلق پاکستان کے شہر سرگودھا سے ہے۔
ترکی اخبار کا دعویٰ ہے کہ برطانیہ کے وزیراعظم منتخب ہونے والے بورس جانسن کے پڑدادا ترکی النسل اور تاجر تھے اور ان کا نام علی کمال تھے جو ایک صحافی اور لبرل سیاست دان تھے۔ بورس جانسن کے پڑدادا علی کمال کے والدین بھی مسلمان تھے اور سلطنت عثمانیہ میں اہم مقام رکھتے تھے۔
بورس جانسن کے پڑدادا علی کمال ابتدائی تعلیم استنبول میں حاصل کرنے کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لیے جنیوا اور پیرس میں مقیم رہے جہاں سے انھوں نے سیاسیات میں ڈگری مکمل کی اور اسی دوران سوئس خاتون سے شادی کی جن سے دو بچے سلمیٰ اور عثمان علی ہوئے۔
عثمان علی کی پیدائش کے فوری بعد اہلیہ کے انتقال پر دونوں بچوں کی پرورش برطانیہ میں مقیم بچوں کی نانی مارگریٹ برون نے کی جب کہ علی کمال نے استنبول میں دوسری خاتون سے شادی کرلی تھی۔ ننھیال میں دونوں بچوں کے نام تبدیل کردیئے گئے۔
غیر مسلم خاندان میں پرورش کے باعث عثمان علی بعد میں ولفریڈ عثمان جانسن میں تبدیل ہوگئے جن کی شادی ایرین وِلس نامی فرانسیسی خاتون سے ہوئی، ان کے تین بچے اسٹینلے جانسن ( بورس کے والد)، پیٹر جانسن (چچا) اور ہِلری جانسن (پھوپھی) ہوئے۔








