لاہور:شہبازشریف کون ہوتے ہیں مریم کونکالنے والے:نوازشریف نے سب کولائن حاضرکرلیا،اطلاعات کے مطابق شریف فیملی میں اس وقت دودھڑے اپنی اپنی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں،یہ جنگ اس قدربھڑک اٹھی ہے کہ شہبازشریف مریم نواز کو اورمریم نوازاورنوازشریف شہبازشریف اورحمزہ شہبازکوبرداشت نہیں کررہے
شریف فیملی میں ہونے والی اس لڑائی کی خبروں کی تصدیق توپارٹی کے اہم رہنما بھی کرچکے ہیں لیکن براہ راست لڑائی اورایک دوسرے کوشسکت دینے کا یہ پہلا واقعہ منظرعام پرآگیا ہے
معتبرذرائع کا کہنا ہےکہ ویسے توبہت سے معاملات ہیں شہبازشریف مریم نوازکوسیاست میں نہیں دیکھنا چاہتے اورمریم کو ہی شریف فیملی کی تباہی اورپارٹی کے زوال کا ذمہ دارقراردے رہے ہیں
اس کے ساتھ ساتھ پچھلے دوسال سے مریم نوازجوبھی سیاسی سرگرمیاں کررہی ہیں وہ اپنے چچا شہبازشریف اورکزن حمزہ شہبازکے ساتھ ساتھ کئی بڑے پارٹی رہنماوں کو بائی پاس کرتے ہوئے کررہی ہیں
ان سرگرمیوں کی وجہ سے مریم نواز تواپنے آپ کو سوشل میڈیا پرآنے اورحکومت اوراداروں کے خلاف بیان بازی کی وجہ سے مقبول تصورکرتی ہیں لیکن شہبازشریف مریم نواز کے ان رویوں کو خاندان ، پارٹی اورملکی سیاست کے لیے زہرقاتل سمجھتے ہیں
ویسے تو بہت سے ایسی اطلاعات ہیں کہ شہبازشریف اورحمزہ شہبازمریم نوازکوسیاست سے باہردیکھنا چاہتے ہیں لیکن چند اہم وجوہات میں سے پی ڈی ایم اتحاد کی وجہ سے شہبازشریف کچھ زیادہ ہی مریم نواز سے تنگ آچکے تھے
دوسری طرف مریم نوازبھی اپنے چچا اورکزن کوبیک فٹ پردیکھنا چاہتی ہیں اورمریم نواز کی یہ خواہش رہی ہے کہ شہبازشریف اورحمزہ شہبازاس کے تابعداربن کررہیں ، یہی وجہ ہے کہ مریم نوازاپنے فیصلوں میں کبھی بھی شہبازشریف اورحمزہ شہبازکودخل کی اجازت نہین دیتیں
ادھر یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ نوازشریف بھی شہبازشریف اورحمزہ شہبازکومریم کوفالو کرنے پرخوش ہیں اورمیاں نوازشریف کا خیال اورعزم ہے کہ اس وقت ایک ہی رستہ ہے جس سے حکومت اوراداروں کو جھکایا جاسکتا ہے یا بلیک میل کیا جاسکتا ہے اوروہ راستہ اندازجو مریم نوازنے اپنایا ہے درست ہے لیکن یہ شہبازشریف اورحمزہ کوگوارا نہیں
چند دن پہلے نوازشریف کے ساتھ ایک ویڈیولنک میٹنگ میں حمزہ شہبازاورمریم نواز کے درمیان جولڑائی ہوئی اس نے بھی شریف فیملی کو بہت نقصان پہچایا
اس تاثرکوزائل کرنے کے لیے حمزہ اورمریم نواز کو مولانا فضل الرحمن کے پاس بٹھا کرتصویربھی کھینچوائی گئی تاکہ یہ تاثردیا جاسکے کہ لڑائی اورتنازعے کی خبریں بے بنیاد تھیں ، یہ تواکھٹے بیٹھے ہوئے ہیں
شریف فیملی کے درمیان تازہ اختلاف اس وقت شروع ہوا جب شہبازشریف نے آزاد کشمیر کے عام انتخابات کے لیے ایک بورڈ تشکیل دیا جس میں سے رانا ثنااللہ ، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اورپرویزرشید کی تائید کے باوجود مریم نواز کو نکال دیا ،
اس بورڈ کی تشکیل کی خبروں نے اس قدرشریف فیملی اورپارٹی کے اندراختلافات کوحقیقت میں بدلا کہ ہرکسی کویقین ہوگیا کہ واقعی دال میں کچھ کالا ضرور ہے
دوسری طرف شہباز شریف کا یہ فیصلہ مریم نواز،احسن اقبال،پرویز رشید،شاہد خاقان عباسی ، رانا ثنااللہ اورلندن میں موجود میاں نوازشریف پرگراں گزرا کہ میاں نوازشریف نے ایک اہم اجلاس بلا لیا ہے جس میں امکان یہی ہےکہ شہبازشریف کے فیصلے کوکالعدم قراردے کراس میں مریم نواز کوشامل کیا جائے گا
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ شہازشریف اورحمزہ شہباز نے اس ممکنہ ردعمل کے جواب میں اپنی حکمت عملی تیارکرلی ہے
جس کے بعد ان خبروں کی تصدیق ہوجائے گی کہ شریف فیملی اس وقت مریم نوازکی وجہ سے دوحصوں میں تقسیم ہوگئی ہے اورآنے والے دنوں میں پارٹی بھی دوحصوں میں تقسیم ہوتے نظرآرہی ہے