مزید دیکھیں

مقبول

مولانا فضل الرحمان کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ملین مارچ کا اعلان

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان...

امریکی ایئرلائنز کی پرواز میں خاتون مسافر کی کاک پٹ میں گھسنے کی کوشش

امریکی ایئرلائنز کی نیویارک جانے والی پرواز میں اس...

وزیراعظم کا اعلان، ساڑھے3ہفتےبعد بھی بجلی سستی نہ ہوسکی

وزیراعظم کےاعلان کےساڑھے تین ہفتےبعدبھی عملدرآمد نہ ہو سکا...

بھارتی ہٹ دھرمی رہی تو پاکستان دیگرمعاہدوں پر نظرثانی کر سکتا ہے، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے...

پی آئی اے کا حج پروازوں کا آغاز،پہلی پرواز روانہ

قومی ائیرلائن پی آئی اے کا حج پروازوں کا...

کشمیر کا درد ہمارے وجود کا درد ہے، کشمیر ظلم پر خاموش رہنے والا بے زبان شیطان ہے، ترک صدر طیب اردوان کا دنیا کو پیغام

نیویارک: دنیا والوں سن لو! جسے کشمیریوں کے درد کا احساس نہیں‌ اس میں‌انسانیت نہیں ، یہ بھی یاد رکھوکشمیریوں کے لیے جان بھی حاضر ہے ، ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ کشمیر کا درد ہمارے وجود کا درد ہے، اگر اس معاملے پر سب خاموش بھی ہوگئے تب بھی ترکی ظلم کے خلاف آواز اٹھاتا رہے گا۔

https://twitter.com/zoi4shoi/status/1176523081906393088

ذرائع کےمطابق ترک صدر طیب اردوان نے امریکہ میں مسلم کمیونٹی اور ترک شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ظلم کے مقابلے میں خاموش رہنا والا بے زبان شیطان کی طرح ہے، ترکی ہر مظلوم کے ساتھ کھڑا ہے۔کشمیری تو ہمارے مسلمان بھائی یہ کیسے ہو سکتا ہےکہ ترکی ان کو پریشانی میں تنہا چھوڑ دے

پاسبان امت طیب اردوان دنیا کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ سنو! اگر ہر کوئی خاموش ہو تو ہم آواز بلند کریں گے، ترکی آج بھی اپنا تاریخی کردار ادا کرتے ہوئے ملکی شناخت کی تمیز کیے بغیر مظلوم کے ساتھ ہے، دنیا بھر میں آج ترکی سب سے زیادہ مظلوموں کی مدد کرنے والا ملک کہلاتا ہے۔رجب طیب کا کہنا تھاکہ ہمارے اور ملک کے دروازے ہر مظلوم کے لیے کھلے ہوئے ہیں۔

عالمی ذرائع ابلاغ نے وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر کے درمیان سلامتی کونسل کے 74 ویں اجلاس کے موقع پر اہم ملاقات کے برملا تذکرے کیے جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ عالمی ذرائع ابلاغ نے یہ واضع طور پر لکھا ہے کہ عمران خان نے ترک صدر کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور مودی حکومت کے اقدامات سے وہاں جنم لینے والے انسانی المیے پر تفصیلی آگاہ کیا اور کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔