جنرل ضیاءالحق شہیدکون تھا..؟تحریر:-علی عمران شاہین

شہید جنرل ضیاء الحق رحمہ اللہ وہ تھا

*۔۔۔۔۔۔جس نے1977میں ملک کو انتہائی نازک مرحلے جب پر طرف افراتفری و خونریزی جاری تھی بروقت ایکشن کرکے ٹکڑے ٹکڑے ہونے سے بچایا تھا،
*۔۔۔۔۔۔جس نے ملک سے تمام علیحدگی پسند باغی گروپوں کو انتہائی اعلیٰ حکمت عملی سے دوبارہ قومی دھارے میں لا کر محب وطن بنا تھا۔تب نسیم ولی خان مٹھائی کےٹوکرے لے کر اسلام آباد ایوان صدر پہنچی تھی۔
*۔۔۔۔۔۔اتنا شریف و ملنسار تھا کہ جی ایم سید کو اس کے آبائی علاقے سن سندھ میں گھر جا کر ملا اور ذوالفقار علی بھٹو کے جبر سے نجات کے لئے جاری سندھ علیحدگی کی سب سے بڑی اور منظم ترین تحریک” سندھو دیش” کو جڑ سے اکھاڑ دیا۔
*۔۔۔۔۔۔ذوالفقار علی بھٹو کے ظلم سے ستائے اور علیحدگی و دہشت گردی پر آمادہ و پیادہ افغانستان مفرور بلوچ اور پشتون طبقات کو واپس ملک لایا تھا،ظالمانہ حیدر آباد ٹریبونل ختم کیا،ہزاروں شہریوں کی قاتل ایف ایس ایف ختم کی۔
*۔۔۔۔۔۔ذوالفقار علی بھٹو کے ظلم و ستم کا نشانہ بننے والے جیلوں میں پڑے دسیوں ہزار بےگناہ سیاسی کارکنوں اور شہریوں کو رہائی عطا کی۔
*۔۔۔۔۔۔۔جس نے پہلی بار صوم و صلوۃ و زکوۃ کا سرکاری اہتمام و حکم جاری کیا،صلا ۃ کمیٹیاں محلے کی سطح تک بنیں ،نماز کا سرکاری سطح پر باقاعدہ حکم جاری کرکے ادائیگی شروع کروائی، زکوٰۃ و عشر کمیٹیاں بنیں، زکوٰۃ کی حقداروں تک تقسیم کا نظام تشکیل دیا۔
*…..قومی مجلس شوریٰ تشکیل پائی جو جید علمائے کرام و اسکالرز پر مشتمل تھی کہ کوئی کام غیر اسلامی نہ ہو اور اگر ہو تو اسے روکا جاسکے۔
*…..توہین مذہب و توہین اسلام ، توہین نبی مکرم محمد صلی اللہ علیہ وسلم ،انبیائے کرام علیھم السلام، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پرباقاعدہ سزا کے قوانین متعارف کروائے جو آج تک موجود اور دشمنوں کے لیے سردردی کا باعث ہیں۔
*۔۔۔۔۔۔امتناع قادیانیت آرڈیننس جاری کرکےقادیانیت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکی،ملک میں حدود آرڈیننس سمیت بےشماراسلامی قوانین بنوائے اور رائج کئے۔
،سرکاری افسران کے رویے پر احتساب کا نظام بنایا
*۔۔۔۔۔۔۔ہر تقریب کے آغاز میں تلاوت اور نعت کا اہتمام شروع کروایا، جو آج بھی ہر جگہ رائج ہے۔
*۔۔۔۔۔۔۔فوج کو ایمان تقویٰ جہاد فی سبیل للہ کا ماٹو دیا،فوج کو پاکستانی رنگ میں رنگا،قرآنی جہادی آیات و احادیث ہر طرف عام کیں ،فوجی کاشن تک اردو میں جاری کروائے،
*۔۔۔۔۔۔نئی اسلامی صدی کے آغاز پر اقوام متحدہ میں تقریر کی تووہاں پہلی اور تاحال آخری بار تلاوت قرآن کا اہتمام کروایا
*۔۔۔۔۔۔ ملک کا وقار اتنا بلند کیا کہ پندرویں صدی ہجری کے آغاز پر اقوام متحدہ میں خصوصی عالمی اجلاس ہوا تو سارے عالم اسلام نے انہیں متفقہ طور پر اپنا لیڈر تسلیم کرتے ہوئے بطور نمائندہ عالم اسلام وہاں خطاب کے لیے چنا اور انہوں نے اس کا حق ادا کیا۔
*۔۔۔۔۔۔انتہائی خفیہ مہارت سے تیزی کے ساتھ ایٹمی پروگرام مکمل کیا اور ملک کو ایٹمی قوت بنا دیا، جس کا اظہار ڈاکٹر عبد القدیر خان سمیت سبھی ایٹمی سائنسدان برملا کرتے رہے ۔
*۔۔۔۔۔روس کے خلاف جہاد لڑ کر6 مسلم ریاستیں آزاد کروائیں،جہاں اسلام کو جڑ سےاکھاڑ دیا گیا تھا وہاں دوبارہ اسلام زندہ کردیا۔دنیا میں ناہید ہوچکا نظریہ جہاد زندہ کیا، وسط ایشیا کی مسلم ریاستیں آج بھی انہیں اپنا محسن اعظم سمجھتی ہیں۔
*۔۔۔۔۔۔کیمونزم کا دنیا سے خاتمہ کردیا،اسی سے یوگو سلوایہ ٹوٹا اور بوسنیا و کوسووا کی شکل میں دو نئے مسلمان ملک یورپ میں بن گئے۔
*….. ملک کے آئین میں اسلامی حدود آرڈینینس سمیت بہت سے اسلامی قوانین متعارف و داخل کئے، وفاقی اسلامی شرعی عدالت اس کے سپریم کورٹ و ہائیکورٹ بینچز بنائے اور اسلامی نظریاتی کونسل تشکیل دے کر انہیں آئینی حیثیت دی۔
*۔۔۔۔۔۔دینی طبقات کو بلا تفریق مسلک مضبوط کیا ۔
مدارس کو بڑے پیمانے پر زمینیں مالی تعاون فراہم کیا،
بے شمار نئے مدارس بنائے،
مدارس کی سند کو ڈبل ایم اے تسلیم کیا اور دسیوں ہزار علمائے کرام سرکاری استاد و پروفیسر بنے۔
(یہ سب اب ختم ہوچکا)
*۔۔۔۔۔ معاشی استحکام اتنا رہا کہ 11سال میں کوئی چیز معمولی مہنگی نہ ہوئی، بھٹو نے جو زمانہ جنگ کا نظام خوراک بذریعہ راشن سسٹم لاگو کر رکھا تھا اسے مکمل ختم کر دیا۔ہر چیز ہر شخص کو عام خریدنےکی آزادی ملی جو پہلے نہ تھی۔
*۔۔۔۔۔۔امریکا سے مالی و معاشی تعاون بھی لیا اور کبھی امریکا کو مداخلت کی اجازت بھی نہ دی
*۔۔۔۔۔۔کشمیر اور خالصتان کی آزادی کی تحریکوں کا آغاز کرکے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا، جو آج بھی بھارت کے گلے کی ہڈی ہیں اور ان کی وجہ سے بھارت اس کے بعد پاکستان ہر کھلی جارحیت کبھی نہ کر سکا۔
سارک تنظیم تشکیل دے کر بھارت کو ایک نئے جال میں پھنسا دیا جس میں آج تک ہاتھ پاؤں مار رہا ہے۔
*۔۔۔۔۔۔سرکاری مال سے خود اور اپنے خاندان کو اس قدر دور اور صاف رکھا کہ شہادت کے وقت نہ اپنا ذاتی گھر تھا نہ پلاٹ نہ کوئی جائیداد، پینشن کے پیسوں سے نیا گھر بنا، اولاد وہاں منتقل ہوئی اور تب تک چودھری شجاعت کے گھر اہل خانہ مقیم رہے کہ بے نظیر نے اقتدار میں آتے ہی سرکار گھر خالی کروا لیا تھا۔
*انہی جرائم پر بالآخر جام شہادت نوش کیا..
حق مغفرت فرمائے عجب آزاد مرد تھا

جنرل ضیاء الحق شہید کون تھا……. ؟؟
#حق #سچ۔۔۔۔۔(علی عمران شاہین)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Comments are closed.