لاہور: افغان باقی کہسار باقی الحکم للہ الملک للہ:جو بھی افغان عوام کی مدد کرے گا:وہ انسانیت کی خدمت کرے گا:اطلاعات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا ہے کہ پاکستان، اسلام آباد میں منعقدہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے بعد افغان عوام کی حمایت میں ہونے والی دو اہم پیش رفت کا خیرمقدم کرتا ہے۔
اپنےایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان کو امداد فراہم کرنے کی قرارداد منظور کی ہے جس میں بنیادی ضروریات فراہمی کی حمایت کی گئی ہے۔
ایک اور پیشرفت میں، انہوں نے کہا کہ امریکا نے امداد کی فراہمی میں آسانی کے لیے طالبان کے ساتھ کاروبار کرنے والے امریکی اور اقوام متحدہ کے اہلکاروں کو امریکی پابندیوں سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔
Following #OICInPakistan, welcome 2 imp devpts in support of Afghan people:
➖@UN SC resolution to provide aid to Afghanistan, supporting basic needs
➖ The US exemption on US/UN officials doing permitted business w/ Taliban from U.S. sanctions, to help ease aid flow.— Shah Mahmood Qureshi (@SMQureshiPTI) December 23, 2021
یاد رہےکہ اس سے پہلے پاکستان کی کوششوں کے نتیجے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکا کی جانب سے پیش کی گئی افغانستان کے لیے انسانی امداد سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
ذرائع کے مطابق منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ فنڈز کی ادائیگی، دیگر مالیاتی اثاثوں یا اقتصادی وسائل اور امداد کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے یا ضروری سامان اور خدمات کی اجازت ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی امداد افغانستان میں بنیادی انسانی ضروریات سے متعلق ہے اور یہ طالبان سے منسلک اداروں پر عائد پابندیوں کی خلاف ورزی نہیں ہے۔
امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان تھامس ویسٹ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرارداد کی منظوری عالمی برادری کا پیغام ہے کہ ہم افغان عوام کی مدد کے لیے متحد ہیں۔تھامس ویسٹ نے کہا کہ قرارداد امریکا کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی تھی۔
دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی کانفرنس کے اثرات آنا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد بہت اہم پیش رفت ہے۔اس کے بغیرافغان عوام کی مدد کے دروازے کھل نہیں سکتے تھے۔