پشاور:کیاشوال کا چاند واقعی نظرآگیا تھا؟چاند دیکھنے والوں نے قسمیں کیوں کھائیں؟اہم حقائق سامنے آگئے،اطلاعات کے مطابق پاکستان میں شوال کے چاند کے نظرآنے یا نہ آنے کا مسئلہ جہاں ایک طرف شدت اختیارکرگیا ہے وہاں دوسری طرف چاند دیکھنے والے بھی میدان میں آگئے ہیں

 

اس حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ چاند دیکھنے والوں نے اس حوالے سے کوئی زبانی یا مفروضے کی بنیاد پربات نہیں کی بلکہ اپنی آنکھوں سے دیکھنے کے بعد پھراس بات پرقائم رہتے ہوئے حلف بھی دیا

 

اس حوالے سے باغی ٹی وی کو ملنے والی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ صوبہ خبیرپختونخواہ میں چاند دیکھنے والے زونل دفتر میں پہنچے اورپھروہاں علما کی موجودگی میں اس بات کا حلف دیا کہ انہوں نےاپنی آنکھوں سے چاند دیکھا ہے ،

 

 

 

اس سلسلے میں ان حقائق اوردستاویزات کے ساتھ چیئرمین رویت ہلال کمیٹی بادشاہ مسجد کے خطیب مولانا عبدالخبیرآزاد نے باغی دفتر تشریف لائے اورپھربعض لوگوں کے شکوک وشبہات کے مدلل جوابات بھی دیئے

 

چیئرمین رویت ہلال کمیٹی بادشاہ مسجد کے خطیب مولانا عبدالخبیرآزاد نے اس موقع پرباغی ٹی وی کی رپورٹنگ پرخراج تحسین بھی پیش کیا

 

 

ذرائع کے مطابق اس حوالے سے زونل دفتر آنے والے افراد نے وہاں حلفیہ بیان دیا اورساتھ اس بات کا بھی اقرارکیا کہ وہ سچ بول رہےییں اورجھوٹ کا سہارا نہیں لے رہے ،

 

ادھر رویت ہلال کمیٹی کے ذرائع کے مطابق نہ صرف ان سے حلف لیا گیا بلکہ ان کی شہادتوں‌ کی ویڈیوز بھی تیار کی گئیں تاکہ وہ ریکارڈ کا حصہ رہیں اورشہادت دینے والے اپنے موقف
پر بعد میں بھی قائم رہیں‌

 

پھر ویڈیوز ہی نہیں بلکہ چاند ددیکھنے والے افراد سے حلف نامے پردستخط بھی لیئے گئے ہیں تاکہ وہ وقت ضرورت اپنی شہادت کے معاملے پراپنے موقف کے مطابق موجود رہیں ،

اس حوالے سے کے پی سے زونل رویت ہلال کمیٹی کے سربراہ شیخ الحدیث مولانا احسان الحق نے شہادت دینے والوں کواپنے پاس بلا کران کی تصدیق کی اورپھرتصدیق کے بعد مرکزی رویت ہلال کمیٹی کو ان شہادتوں کے بارے میں آگاہ کیا ہے

 

یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ شیخ الحدیث مولانا احسان الحق نے چاند دیکھنے والوں کے سارے کوائف بھی اپنے سامنے رکھے اورپھران سے فردا فردا چاند دیکھنے کے حوالے سے ان کا بیان بھی لیا

ادھر ان ویڈیوز کے منظرعام پرآنے کے بعد شکوہ کرنے والوں کو بہت زیادہ ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا ہے ، کیوں کہ چاند دیکھنے والوں نے حلفا اس بات کا اقرار کیا ہے اورجب حلفا اقرار یوگیا توپھراس روح گردانی کرنی بھی گناہ ہوتا ہے

یاد رہےکہ 29 رمضان المبارک کوملک بھر میں مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے ساتھ ساتھ زونل رویت ہلال کمیٹیاں بھی چاند دیکھنے کے لیے ہمہ تن مصروف تھیں

پوری قوم چاند کے حوالے سے رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے اوراعلان کے منتظرتھے اورپھرایسے ہی کہ گئے رات مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے شوال کا چاند نظر آنے کا اعلان کردیا اور یہ بھی خوشخبری سنادی کہ جعمرات کو پاکستان بھر میں عیدالفطر منائی جائے گی۔

مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں چیئرمین عبدالخبیر آزاد کی زیر صدارت بدھ کو منعقد ہوا تھا ۔

مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس وزارت مذہبی امور نیو کوہسار بلاک میں ہوا اور اجلاس میں وزارت سائنس اور محکمہ موسمیات کے نمائندے بھی شریک ہوئےتھے

زونل کمیٹیوں کا جلد ختم ہو گیا تھا لیکن مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھر سے موصول ہونے والی شہادتوں پر طویل بحث کی گئی جس کی وجہ سے رات 11 بجے تک اعلان نہیں کیا جا سکا۔

چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد نے رات ساڑھے 11 بجے پریس کانفرنس میں چاند نظر آنے کا باضابطہ اعلان کیا۔

انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھر سے شہادتیں موصول ہوئیں، بہت سی جگہوں پر مطلع ابرآلود تھا، جن مقامات سے شہادتیں موصول ہوئیں ان میں چمن، قلعہ سیف اللہ، پسنی، پشاور، سندھ کا علاقہ میرپور اور دیگر مختلف مقامات شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اتفاق رائے سے طے پایا ہے کہ یکم شوال المکرم 1442 ہجری 13 مئی 2021 بروز جمعرات کو ہو گی اور کل ان شااللہ عیدالفطر کا دن ہو گا۔

انہوں نے عوام کو عیدالفطر کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ چمن اور پشاور کی زونل کمیٹیوں اور ذمہ داروں نے وہاں آنے والے لوگوں کی شہادتوں کو دیکھا اور پھر اس کے بعد فیصلہ ہمیں پہنچایا جو میں نے آپ کے سامنے رکھا ہے

یاد رہے کہ اس فیصلے سے پہلے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے سامنے زونل رویت ہلال کمیٹیوں‌کے فیصلوں کوپیش گیا گیا تھا جس میں چاند دیکھنے والوں‌کے نام پتہ ، ان کے ٹیلی فون نمبرز اورایسے ہی ان کے ویڈیوز بیانات جوحلف کی صورت میں ساتھ لف تھے

Shares: