لاہور:ماریہ بی اور ان کے شوہر نے میڈیا پر جاری خبروں کی شدید تردید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز ہونے والے واقعہ کے متعلق عوام کو تفصیلات سے آگاہ کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ میرے شوہر کی تمام تر میڈیکل رپورٹس سے دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کا کورونا ٹیسٹ منفی ہے۔

واقعہ کی تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے ماریہ بی اور ان کے شوہر طاہر سعید نے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ ان کا ملازم باورچی طاہر سعید کچھ دن قبل وہاڑی سے لاہور آیا تو اسے بخار اور دیگر علامات ظاہر ہونا شروع ہوئیں۔ جس پر ہم نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اپنے خرچہ پر نجی لیب کے ذریعے میڈیکل ٹیسٹ کرایا، اور میڈیکل رپورٹ آنے تک ایک کمرے تک محدود کردیا۔

اگر ہم اس سکریننگ سے نہ گزرتے تو سب سے پہلے ہمارا گھر متاثر ہوتا۔ اور نجانے کتنے اور لوگ متاثر ہو جاتے۔ بعد اذاں ملازم عمر فاروق کی رپورٹ پازیٹیو نکلی۔ یہ میڈیکل رپورٹ ہمارے پورے خاندان کے لئے بہت بڑی پریشانی کا باعث تھی۔ لیکن اس کے باوجود ہم نے عمر فاروق کو گھر میں علیحدہ رہائش اور کمرہ کرنتینہ کے طور پر مہیا کیا جہاں پر اس نے کچھ وقت قیام کیا لیکن فون پر رابطہ کرنے پر اس نے کہا کہ وہ اپنے آبائی گاؤں میں رہنا چاہتا ہے۔ جس کے بعد اس نے میرے شوہر طاہر سعید کو یقین دہانی کرائی کہ اس کے گھر میں کرنتینہ کے لئے علیحدہ کمرہ بھی موجود ہے جہاں پر وہ اپنے آپ کو سماجی طور پر تنہا کر سکتا ہے۔

میرے شوہر طاہر سعید نے باورچی عمر فاروق کو پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کرنے سے منع کیا اور سیلری کے ساتھ ساتھ سفر کے لئے اضافی رقم بھی فراہم کی۔ ہمارا خاندان نہایت خوفزدہ تھا اور ہماری پہلی ترجیح پورے خاندان اور ملازمین سمیت سب کی سکریننگ کرانا تھی۔ نجی لیب نے بھی عمر فاروق کی میڈیکل رپورٹ کے بعد کوئی رہنمائی فراہم نہیں کی۔ جس کے بعد ملازم عمر فاروق کی ضد اور اصرار پر ہم نے مشورہ کر کے فیصلہ کیا کہ ملازم عمر فاروق کو اس کے بھائی کے ہمراہ علیحدہ گاڑی میں اس کے آبائی گاؤں میں پہنچا دیا جائے۔

واقعہ کی تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رات گئے پولیس کا ہمارے گھر میں چھاپہ مارنا اور تفتیش کے بغیر مقدمہ درج کرنا سراسر زیادتی ہے۔ ملک میں جاری ہیجانی کیفیت اور پریشانی میں مزید اضافہ کرنے کا باعث ہے۔ بحیثیت ذمہ دار شہری ہم نے تمام اداروں سے مکمل تعاون کرتے ہوئے ملازم عمر فاروق ، جو کہ ہمارے گھر میں باورچی کے طور پر خدمات سرانجام دے رہا تھا، کی مکمل میڈیکل رپورٹس اعلیٰ حکام تک پہنچائیں۔ اور کئی حکومتی ادارہ جات کے ساتھ مکمل تعاون کرتے ہوئے ملازم کا رابطہ نمبر اور پتہ فراہم کیا تا کہ اسے حفاظتی کرنتینہ میں رکھا جائے۔

اس کے بعد پبلک ہیلتھ اورکئی اداروں کیطرف سے فون آئے ہم نے ان کو سارا گائیڈ کیا اورساری صورت حال سے آگاہ کیا ، وہاڑی کے ڈسٹرکٹ ہستپال کے ایم ایس کے کا فون آیا اورانہوں‌نے بھی بتایا کہ عمر فاروق میں کرونا کے کوئی آثار موجود نہیں اور وہ پہلے سے بہتر محسوس کر رہا ہے ، بس احتیاط ضروری ہے ۔ اور ہم اس کو اپنے پاس کرنتینہ میں رکھ رہے ہیں۔

پھرجب یہ ساری صورت حال سب کے علم میں تھی اورسب کو ہم نے عمر فاروق کے بارے میں بتا دیا تھا توپھرہمارے خلاف کیوں گھر سے زبردستی بھگانے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ، یہ سراسر زیادتی ہے ، جھوٹ ہے، پولیس خواہ مخواہ اپنی ایفی شی اینسی دکھانے کے لیے اس معاملےکوایک جرم کے طورپرپیش کررہی ہے ، ایسے مقدموں سے عوام کو حکومت پر اعتماد کمزور ہو گا۔ ہم محب وطن پاکستانی ہیں، اور انسانیت کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔ مشکل کے اس وقت میں ہم پوری قوم کے ساتھ ہیں اور حکومت اور اداروں کا ہر قسم کا ساتھ اور تعاون دے رہے ہیں۔

Shares: