اپنے دور میں مخالفین کو گرفتار کروانے والے اب خود کی گرفتاریوں پر چیخ کیوں رہے؟

0
54
fawad choudhry

اپنے دور میں مخالفین کو گرفتار کروانے والے اب خود کی گرفتاریوں پر کیوں چیخ رہے؟

جب پی ٹی آئی کی حکومت تھی تو ان کے وزرا اور خود عمران خان اس قدر تکبر کا شکار تھے کہ مخالف سیاستداوں کی گھریلوں خواتین تک کو ناصرف جیل بھیجوایا تھا بلکہ ان کے واش رومز تک کیمرے لگوائے گئے علاوہ ازیں مریم نواز کے کمرے کا دروازہ توڑ کر اندر گھسا گیا لیکن اب جب اعظم سواتی، شہباز گل اور فواد چودھری کو گرفتار ہوئے تو پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی چیخیں نکل گئی ہیں.

خیال رہے کہ وزیر اعظم بننے سے قبل عمران خان کا بیانیہ احتساب تھا مگر انہوں نے یہ احتساب بھی ذاتی نفرت پر کیا جبکہ انہیں ضرورت تھی کہ اپوزیشن سے کم از کم ایک بنیادی ورکنگ ریلیشن قائم ہوتا، سیاسی درجہ حرارت کم ہوتا تاکہ ریاستی معاملات چل سکتے۔ اور ان کی حکومت کو اپنے اصل ایجنڈا پر کام کرنے کا بھی موقع ملتا لیکن ان کی توجہ گورننس اور ڈیلیوری سے ہٹ کر غلط ہدف پر مرکوز تھی لہذا بالآخر اپنی حکومت گنوا بیٹھے.

علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف حکومت کا دور میڈیا کے حوالے سے بھی کافی متنازع رہا۔ کبھی سوشل میڈیا پر نا پسندیدہ صحافیوں کی فہرستیں سامنے آئیں تو کبھی صحافیوں کے خلاف آن لائن ٹرولنگ کے الزامات لگے۔ آزادی اظہار رائے پر پابندی کی کوششوں سمیت تحریک انصاف دور میں ایسے قوانین متعارف کروانے کی بھی کوشش کی گئی جن پر مقامی اور بین الاقوامی سطح پر صحافتی تنظیموں نے احتجاج کیا۔ جب کہ اس وقت کے وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری تو براہ راست ٹی وی چینلز کے صحافیوں کو نکلوانے کی کوششیں کرتے رہے تھے.

لیکن اب جب اس سے شفقت کا ہاتھ اٹھ گیا تو چیختیں ہیں حالانکہ اس وقت ان کو سیاسی مخالفین کی چیخیں سنائی اور نہ ہی دکھائی دیتی تھیں. جبکہ آج فواد چودھری کو الیکشن کمیشن بارے زبان درازی پر گرفتار کرلیا گیا ہے اس حوالے سے نجم ولی خان نے فواد چودھری کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ؛ "فواد چوہدری کی گرفتاری عدم برداشت کی سیاست کا ردعمل ہے۔ وہ وقت گزر گیا جب آپ لاڈلے ہوا کرتے تھے اور ہر کسی کے خاندان تک پہنچ جاتے تھے۔ الیکشن کمیشن اور نگران وزرائے اعلی کے خاندانوں تک پہنچنے کی دھمکیاں ناقابل برداشت ہیں۔ حکومت کو سوشل میڈیا پر بھی غنڈہ گردی کو نکیل ڈالنی ہو گی۔”

تاہم سینئر صحافی حامد میر نے لکھا کہ؛ "فواد چودھری کو ایک ٹی وی چینل پر دئیے گئے انٹرویو کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے اس انٹرویو میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ الیکشن کمیشن نے کسی کے کہنے پر محسن نقوی کو نگران وزیراعلیٰ بنا دیا الیکشن کمیشن کسی کا منشی بن چکا ہے فواد نے یہ نہیں بتایا کہ الیکشن کمیشن کس کا منشی ہے؟”


اس سوال پر حامد میر کو ایک صارف نے جواب دیا کہ "میر صاحب صرف منشی نہیں کہا بلکہ خاندان والوں کو بھی دھمکیاں دی ہیں۔ لہذا آپ کے کسی فعل پر آپ کے گھر والوں کو دھمکانا کونسا قانون اجازت دیتا ہے.

Leave a reply