ایک اندازے کے مطابق 50 فیصد سے 85 فیصد نوجوانوں کو ہفتے میں دو سے تین بار ڈراؤنے خواب آتے ہیں-
باغی ٹی وی: سی این این کے مطابق عام طور پر ڈراؤنے خواب بچپن میں زیادہ آتے ہیں لیکن ایک اندازے کے مطابق 50 فیصد سے 85 فیصد نوجوانوں کو ہفتے میں دو سے تین بار ڈراؤنے خواب آتے ہیں البتہ ہم سبھی نے اپنی زندگی میں ایک بارڈراؤنےخواب دیکھنےکا تجربہ لازمی کیا ہوگا-
ڈائٹنگ سے مرد و خواتین میں بانجھ پن کا امکان بڑھ سکتا ہے،تحقیق
نیند اور صحت کےماہرنفسیات ڈاکٹر جوشوا ٹال کا کہنا ہےکہ ہمارےخوابوں میں عام طورپروہ چیزیں شامل ہوتی ہیں جوہم دن بھرسر گرمی کررہے ہیں جس سےکچھ محققین یہ قیاس کرتے ہیں کہ خواب اور آنکھوں کی تیز حرکت والی نیند یادداشت کے استحکام اورعلمی تجدید کے لیے ضروری ہےڈراؤنےخواب نیند کے دوران تصویروں میں ان کو دوبارہ چلا کر ان واقعات کو سمجھنے کی دماغ کی کوششیں ہیں۔
ڈاکٹر جوشوا ٹال کا کہنا ہےکہ ڈراؤنے خواب وہ ہیں جنہیں امریکن اکیڈمی آف سلیپ میڈیسن کہتے ہیں "روشن، حقیقت پسندانہ اور پریشان کن خواب جن میں عام طور پر بقا یا سلامتی کے لیے خطرات شامل ہوتے ہیں، جو اکثر اضطراب، خوف یا دہشت کے جذبات کو جنم دیتے ہیں۔
ڈاکٹر جوشوا ٹال کا کہنا ہےکہ کچھ محققین کا ماننا ہے کہ خواب دیکھنےسےیادداشت بھی بہتر ہوتی ہے اگرکسی کو بہت زیادہ ڈراؤنے خواب آتے ہیں جس کی وجہ انہیں ہر وقت پریشانی کا سامنا رہتا ہے تو اسے انگریزی میں nightmare disorder کہتے ہیں، اس کےعلاج کے لیے پہلے ڈاکٹر سے رجوع کیا جانا چاہیے تاکہ آپ ادویات کا استعمال کرسکیں۔
تنہائی سگریٹ نوشی سےزیادہ خطرناک،جبکہ قبل از وقت موت کےخطرےکو30 فیصد تک بڑھا دیتی ہے
تاہم ڈراؤنے خواب کا علاج بھی ضروری ہے کیونکہ اس کا تعلق بے خوابی، ڈپریشن اور خودکشی جیسےرویوں سے بھی ہےچونکہ ڈراؤنے خواب نیند کی کمی کا سبب بھی بن سکتے ہیں اس لیے ان کا تعلق دل کی بیماری اور موٹاپے سے بھی ہے۔
اگر کسی کو بار بار ڈراؤنے خواب آتے ہیں – ہفتہ میں ایک یا دو بار سے زیادہ – جو کام پر یا لوگوں کے درمیان پریشانی یا خرابی کا باعث بنتے ہیں، تو اسے ڈراؤنے خواب کی خرابی ہو سکتی ہے۔ علاج میں دوائیں اور رویے کے علاج شامل ہیں۔
اکثر ڈراؤنے خوابوں سے نمٹنا ضروری ہے کیونکہ ان کا تعلق بے خوابی، ڈپریشن اور خودکشی کے رویے سے بھی ہے۔ چونکہ ڈراؤنے خواب نیند کی کمی کا سبب بھی بن سکتے ہیں، اس لیے ان کا تعلق دل کی بیماری اور موٹاپے سے بھی ہے۔
اگر آپ کو بھی ڈراؤنے خواب سے خوفزدہ یا پریشان ہیں تو رات کو بہتر نیند کے لیے نیچے دیے ہوئے ان اقدامات کو پر عمل کرکے کچھ حد تک فائدہ ہوسکتا ہے، آپ کو اپنے ڈراؤنے خوابوں کو کم کرنے اور اپنی نیند اور معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
انٹرنیٹ کا مسلسل استعمال اور ڈیمینشیا
1:نیند کا وقت مقرر کریں
بچپن میں اپنے بڑوں سے سنتے آئے ہیں کہ رات کو جلدی سونا اور صبح جلدی اٹھنا جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے لیکن عمر کے ساتھ ساتھ نوجوانوں میں یہ عادت ختم ہوتی جارہی ہے، اکثر نوجوان رات کو دیرتک جاگتے اور صبح دیر سے اٹھتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی نیند متاثر ہوتی ہے ڈراؤنے خواب آنکھوں کی تیز حرکت والی نیند کےدوران ہوتے ہیں، وہ مرحلہ جس کےدوران ہمارے پٹھے آرام کرتے ہیں اور ہم خواب دیکھتے ہیں
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں ڈیوڈ گیفن سکول آف میڈیسن میں میڈیسن کی پروفیسر اور امریکن اکیڈمی آف سلیپ میڈیسن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی رکن جینیفر مارٹن کہتی ہیں کہ نوجوانوں میں ڈراؤنے خواب کا علاج کا سب سے مؤثر طریقہ یہ ہے کہ آپ رات کو جلدی سو جائیں تاکہ آپ کی نیند پوری ہوسکے۔
زمین موسمیاتی تبدیلیوں کے بحران کے باعث "نامعلوم مقام” پر پہنچ گئی ہے،سائنسدانوں کا انتباہ …
صحت مند نیند کا تعلق صحت سے ہے، اس کے علاوہ رات کو کچھ وقت کیلئے ورزش کرکے اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کا کمرے میں اندھیرا ہو اور گرمی کا احساس نہ ہو، رات کو کافی، چائے سے پرہیز کریں۔
مارٹن نے کہا کہ بالغوں میں ڈراؤنے خوابوں کے مسائل کا علاج کرنے کا ایک مؤثر ترین طریقہ دراصل انہیں زیادہ اچھی طرح سے سونا ہے (اس لیے) وہ کم ہی جاگتے ہیں مارٹن نے کہا ایک صحت مند نیند کا معمول اچھی نیند کو جنم دیتا ہے۔ ورزش کرکے، سونے اور جاگنے کے اوقات مقرر کرکے، اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کا کمرہ تاریک اور ٹھنڈا ہو، دوپہر کے بعد محرک مشروبات سے پرہیز کریں اور آرام دہ سرگرمیوں میں مشغول ہوں۔
2: رات کو سونے سے قبل کھانے سے گریز کریں
نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن کے مطابق اپنے مقررہ وقت پر کھانا کھانے سے میٹابولزم میں اضافہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے دماغ چاق و چوبند رہتا ہے اور ڈراؤنے خواب آسکتے ہیں اس لیے رات کو سونے سے دو سے تین گھنٹے قبل کچھ بھی کھانے سے گریز کریں جبکہ کچھ لوگ ہلکا ناشتہ کھانے کے بعد بہتر سوتے ہیں، آپ کو سونے سے دو سے تین گھنٹے پہلے کھانا چھوڑ دینا چاہیے۔ اگر آپ دیکھتے ہیں کہ بعد میں آپ کو ڈراؤنے خواب آتے ہیں، تو سونے سے پہلے رات کے وقت ناشتے یا بھاری کھانے سے پرہیز کریں۔
مارٹن نے کہا کہ الکحل والے مشروبات رات بھر بے چینی اور بیداری پیدا کر سکتے ہیں – ممکنہ طور پر آپ کو ڈراؤنے خواب یاد رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔
مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی اندازوں سے کہیں زیادہ خطرناک ہے،اے آئی کے گاڈ فادر نے خبردار …
3: روزمرہ کی ادویات میں تبدیلی
اگر آپ کی روزمرہ کی ادویات میں تبدیلی آئی ہے جس کی بعد آپ ڈراؤنے خواب سے خوفزدہ ہورہے ہیں تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں میلاٹونن ایک ہارمون ہے جو پرسکون نیند کی حوصلہ افزائی کیلئے کام کرتا ہے، اس کی ادویات کے استعمال سے ڈراؤنے خواب کم آتے ہیں، اگر آپ بھی نیند میں بہتری، ڈراؤنے خواب سے نجات اور پریشانی سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے میلاٹونن کا استعمال کرنا چاہتے ہیں تو پہلے ڈاکٹر سے رجوع کرلیں۔
4: تناؤ کو کم کرنے والی ورزش
ورزش جسمانی صحت کے لیے بہترین علاج ہے، اس لیے رات کو سونے سے قبل ایسی ورزش کریں جس سے تناؤ میں کمی آسکے ڈراؤنے خواب ہمارے اعصابی نظام کو متحرک کرتا ہے اور اس سے آنے والے خطرات سے جسم قدرتی طور پر ردعمل دیتا ہے اس لیے اعصابی نظام کو پرسکون رکھنے کے لیے رات کو ورزش کرکے سونے سے ڈراؤنے خواب سے کچھ حد تک کمی آسکتی ہے۔