مزید دیکھیں

مقبول

ڈسکہ: انجمن خدمت خلق کا ماہانہ اجلاس، ڈینگی سے بچاؤ کی آگاہی واک

ڈسکہ,باغی ٹی وی(نامہ نگارعمران ملک) انجمن خدمت خلق رجسٹرڈ...

جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں دھماکہ، کم از کم 7 افراد زخمی

جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں زوردار دھماکہ ہوا...

پاک بحریہ کا ایکشن، بھارتی بحری جہاز پسپا کر دیا

پاک بحریہ کی کامیاب حکمت عملی کی وجہ سے...

خیبر پختونخوا میں فورسز کی مختلف کارروائیاں،15 خوارج ہلاک

خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی تین مختلف...

ڈسکہ: آٹے کے کنستر میں دم گھٹنے سے دو معصوم بہن بھائی جاں بحق

ڈسکہ،باغی ٹی وی (نامہ نگارملک عمران) ڈسکہ کے...

وفاقی حکومت نے صدر مملکت عارف علوی کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے کے لئے مدعو کرلیا

وفاقی حکومت نے صدر مملکت عارف علوی کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے کے لئے مدعو کرلیا۔

پارلیمانی ذرائع کے مطابق حکومت نے صدر مملکت عارف علوی کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے لئے با ضابطہ مدعو کرلیا۔ اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کے تحفظات بھی دور ہوگئے ہیں۔ صدر کے پارلیمنٹ سے مشترکہ خطاب سے متعلق وفاقی حکومت، اتحادی جماعتوں اور اسپیکر آفس میں طویل مشاورت ہوئی۔ حکومت نے صدرمملکت کوخطاب کی دعوت دینے سے قبل دیگر آپشنز پربھی غورکیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مخلوط حکومت کوخدشہ تھا کہ صدر اپنے خطاب میں سیاسی تناظر میں الفاظ استعمال کرسکتے ہیں۔ وفاقی حکومت صدر مملکت کو تحریری جبکہ صدر مملکت فی البدیہہ خطاب کے آپشنز پر غور کررہے تھے۔ قومی اسمبلی کے آئینی اور قانونی ماہرین نے وفاقی حکومت کو حکمت عملی سے آگاہ اور خطاب کے بارے میں قائل کیا۔ صدر مملکت کا مشترکہ اجلاس سے خطاب نئے پارلیمانی سال کے لئے ضروری ہے۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اکتوبر کے پہلے ہفتے میں طلب کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 26 مئی 2022 کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں، سینیٹ اور قومی اسمبلی کا مشترکہ اجلاس طلب کیا تھا اس ضمن میں ایوانِ صدر سے جاری اعلامیے کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 26 مئی بروز جمعرات سہ پہر 4 بجے طلب کیا گیا تھا۔ مشترکہ اجلاس آئین کے آرٹیکل 54(1)چ کے تحت طلب کیا گیا تھا۔ یہاں یہ بات مدِ نظر رہے کہ موجودہ حکومت میں شامل جماعتوں نے تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں سابق وزیراعظم عمران خان کو اقتدار سے بے دخل کردیا تھا۔ جبکہ پی ٹی آئی حکومت نے تحریک عدم اعتماد اور حکومت کے خاتمے کو غیر ملکی سازش قرار دیا تھا اور احتجاجاً قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا فیصلہ کیا تھا۔