باغی ٹی وی پہ لکھے گئے میرے گزشتہ کالم میں اکاؤنٹ کو محفوظ بنانے کے طریقوں اور ہیکرز کے طریقہ وادرات سے متعلق تفصیلات فراہم کی گئی تھیں. آج آپ جانیں گے کہ آپ اپنے وائی فائی Wi-Fi کے پاسورڈ کو کیسے محفوظ بنا سکتے ہیں
جب اپ اپنے موبائل فون یا لیپ ٹاپ وغیرہ کو کسی وایی فایی Wi-Fi کنکشن سے جوڑتے ہیں تو وہ آپ سے پاسورڈ کا تقاضا کرتا ہے اور درست پاسورڈ لکھنے پہ آپ کا کنکشن کامیابی کے ساتھ مکمل ہو جاتا ہے. جب آپ پاسورڈ لکھ کر اپنے موبائل فون کو راؤٹر یا موڈیم کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کرتے ہیں تو راؤٹر آپ کے لکھے گئے پاسورڈ کو authentication packets میں تبدیل کر کے چیک کرتا ہے اور اس راؤٹر میں ترتیب دیے گئے پاسورڈ کو پرکھتا ہے اور پاسورڈ درستگی کی تصدیق ہونے پہ راؤٹر دوبارہ Authentication packets اپ کے موبائل فون کو بھجتا یے جس میں وائی فائی تک رسائی کا اجازت نامہ ہوتا ہے.
ہیکرز ان packets تک رسائی حاصل کر کے، راؤٹر میں ترتیب دیا گیا پاسورڈ معلوم کر لیتے ہیں، نہ صرف معلوم کر لیتے ہیں بلکہ تبدیل بھی کر لیتے ہیں.
پیکٹس کے وصول ہونے پہ ان کو اعداد اور الفابیٹس میں تبدیل کرنا بہت پیچیدہ اور مشکل ترین کام ہے. ہیکرز اس سلسلے میں خاص قسم کا اوپریٹنگ سسٹم استعمال کرتے ہیں جو ان پیکٹس کو نمبروں اور الفابیٹس میں ظاہر کر دیتا یے. Decoding /in coding…
اگر اپ کا پاسورڈ صرف نمبروں میں ہے تو بہت ہی کم وقت میں آپ کا پاسورڈ پیکٹس سے تبدیل ہو کر نمبروں میں ظاہر ہو جائے گا. اور اگر اپ کا پاسورڈ صرف الفابیٹس میں ہے تو پھر بھی بہت ہی کم وقت میں آپ کا پاسورڈ ہیکرز کی سکرین پہ نمودار ہو جائے گا. اگر اپ اپنے پاسورڈ میں الفابیٹس کے ساتھ ساتھ نمبرز بھی لکھتے ہیں تو اپ کا پاسورڈ معلوم کرنے کے لیے ہیکر کچھ وقت درکار ہو گا، آدھا گھنٹہ سے ڈیڈھ گھنٹہ تقریبا.
وایی فائی Wi-Fi ہیکنگ کے دوسرے طریقے میں packets تک رسائی حاصل کر کے انہیں ایک خاص قسم کے اوپریٹنگ سسٹم میں عارضی طور پہ محفوظ کیا جاتا یے اور پھر ایک طویل فہرست پہ مشتمل ڈکشنری کو اس اوپریٹنگ سسٹم میں چلایا جاتا ہے جو یکے بعد دیگرے اس ڈکشنری میں موجود تمام الفاظ کو ان پیکٹس کے ساتھ جوڑ کر چیک کرتی جاتی ہے. جتنا اچھا سسٹم ہوگا اتنی ہی اس عمل کی رفتار بھی تیز ہو گی. عام طور پہ ان ڈکشنریز میں دنیا بھر کے لوگوں کے نام، شہروں اور ملکوں کے ناموں سے لیکر ہماری روز مرہ استعمال کی تمام چھوٹی سے چھوٹی اشیاء تک کے نام درج ہوتے ہیں اور ہر ایک نام بہت سارے مختلف طریقوں سے الفابیٹس کی ترتیب کو بدل کر لکھا گیا ہوتا ہے. مثلا islamabad123 کی جگہ اس کے الفابیٹس درست لکھے ہونے کے ساتھ ساتھ الٹے بھی ہو سکتے ہیں اور یہ شارٹ بھی لکھا ہوا ہو سکتا ہے. یہ طریقہ سسٹم کی رفتار پہ منحصر ہے اس اوپریٹنگ سسٹم میں آپ کے پاسورڈ کے الفابیٹس کو ترتیب سے جوڑ کر چیک کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے جلد یا بدیر اپ کا پاسورڈ ہیکر کو معلوم ہو ہی جاتا ہے اگرچہ وہ نمبروں اور انگریزی الفابیٹس پہ ہی مشتمل کیوں نہ ہو.
ایسی صورت میں اپنے پاسورڈ کو زیادہ محفوظ بنانے کے لئے اپنے پاسورڈ میں الفابیٹس، نمبرز اور علامات بھی درج کریں کیوں کہ ڈکشنری علامات کو پرکھنے اور ترتیب دینے کے عمل سے عاری ہوتی یے (کسی حد تک). مثلا اگر آپ کا پاورڈ islamabad$%124 یے تو عین ممکن یے کہ ڈکشنری میں یہ علامات اسی ترتیب کے ساتھ موجود نہ ہوں اور آپ کا پاسورڈ میچ ہونے سے بچ جائے اور ہیکرز کو اپ کا سکرین پہ نظر نہ آئے.
تا ہم اچھے راؤٹرز پیکٹس محفوظ رکھنے کے حوالے سے بہت مفید کام کرتے ہیں وہ ہیکرز تک ہیکٹس ہی نہیں پہنچنے دیتے. اور ایک نمبروں، الفابیٹس اور علامات پہ مشتمل پاسورڈ ڈکشنریز میں مماثلت رکھنے یعنی میچ ہونے سے بچ جاتا ہے.

‎#mudassiradlaka

Shares: