وہ درِ رحمت…!!! [بقلم✍🏻:جویریہ بتول]۔

وہ درِ رحمت…!!!
[بقلم✍🏻:جویریہ بتول]۔
سب رشتے یار جب
لوگ اک بار جب…
ہمیں چھوڑ جاتے ہیں…
دل توڑ جاتے ہیں…
اور منہ موڑ جاتے ہیں…
تو پھر اس تعلق کی…
بوسیدہ عمارت میں…
وہ پیار نہیں رہتا…
رنگِ بہار نہیں رہتا…
دل جی دار نہیں رہتا…
سب کُچھ چھپ جاتا ہے…
بناوٹ کے پردوں میں…
ہرے رہتے سب دردوں میں…
دوری کی سرحدوں میں…
میں اور انا چھلکتی ہے…
پھر ریاکاری جھلکتی ہے…
وہ اجنبی سے لگتے ہیں…
شکوؤں کو زندہ رکھتے ہیں…
مگر اک درِ رحمت ایسا ہے…
جو سدا منتظر رہتا ہے…
جہاں عطا و درگزر رہتا ہے…
گئے وقتوں کی غلطیوں کا…
سب کوتاہیوں اور خامیوں کا…
کوئی شکوہ نہیں ہوتا…
اتنے وقت کی دوریوں کے…
جتانے کا نہیں شائبہ کہیں ہوتا…
محبّت اور مغفرت کی…
جہاں سدا بہار رہتی ہے…
دلوں کی سیاہی دھونے کو…
جہاں جاری بارشِ انوار رہتی ہے…
دلوں کے بوجھ ہٹتے ہیں…
اور دِل وہ تھام لیتا ہے…
اپنے عاصی بندے کی…
بے چینی کو لگام دیتا ہے…
پھر گئی رتوں کے درد سارے…
کرب میں رہےجو دل بے چارے…
سب سلسلے تھم جاتے ہیں…
دنیا والوں سے اُمیدوں کے…
خیال کھا خم جاتے ہیں…
دل کو قرار آتا ہے…
اور یہ لڑھکتے قدم…
مضبوطی سے جم جاتے ہیں…!!!
یہی سچی محبّت ہوتی ہے…
جو رب بندوں سے کرتا ہے…
اپنے بھٹکے بندوں کے دامن میں…
بُلا کر موتی عفو کے بھرتا ہے…!!!
وہ ہر دم منتظر رہتا ہے…
بندوں کے لوٹ آنے کو…
اُسے اچھا نہیں لگتا…
دلوں کے ٹوٹ جانے کو…
دلوں پہ چوٹ آنے کو…!!!!
==============================
[جویریات ادبیات]۔
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤

Comments are closed.