باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے معاملے پر وزیراعظم سے ملاقات کی تھی،لوگوں کات حفظ ریاست کی ذمہ داری ہے ،
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیوایم کے لاپتہ لوگوں پر ان کی وفد نے وزیراعظم سے بھی ملاقات کی وزیراعظم سے ملاقات میں یہ طے ہواتھا ایم کیوایم قیادت سے تعزیت کریں گے،کہیں سال سے لاپتہ ایم کیوایم کے لوگوں کی لاشیں ملی تھیں ہم پھر لاپتہ افراد کے اہلخانہ سے ملاقات کریں گے،لاپتہ افراد کا تعلق جس صوبے سے بھی ہو ان کی بازیابی کے لیے ہرممکن کوشش کریں گے،حکومت کی یقین دہانی پر کوئٹہ میں لاپتہ افرادکے لواحقین نے دھرنا ختم کیا،یقین دلاتا ہوں متاثرہ خاندانوں کی دادرسی کریں گے امید ہے ایم کیو ایم قیادت ہم پر اعتماد رکھے گی سوات میں دہشت گردوں کی آمد کی باتیں افواہ ہیں،عمران خان اگر حوصلہ رکھتے ہیں توان کو نام بھی لینا چاہیے گمشدگی اور لاپتہ کرنے کے خلاف ہیں،ایسا نہیں ہونا چاہیے ،ادارے ملک کا امن تبا ہ کرنے والوں جہنم واصل کریں گے سوات میں سیکیورٹی ادارے پوری طرح الرٹ ہیں،ہم تیارہیں ،ہم وہ کریں گے کہ پھر اسلام آباد نہیں آئیں گے ہوسکتا ہے عمران خان کو اٹھا کر تھرسے باہر کردیا جائے
کنوینئر ایم کیوایم خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہمارے احتجاج کو دہشتگردی ،اعتراض کو غداری کہنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے ایسی روایت کی کسی ریاست میں اجازت نہیں ، خواہش ہے ہمارے اپنے گھروں کو لوٹ آئیں،لاپتہ افراد کے معاملے پر قانون سازی کے لیے تیار ہیں،لوگوں کا لاپتہ ہونے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے
کسی کی اتنی ہمت کیسے ہوگئی کہ وہ پولیس کی وردیوں میں آکر بندہ اٹھا لے،اسلام آباد ہائیکورٹ
پریس کلب پر اخباری مالکان کا قبضہ، کارکن صحافیوں نے پریس کلب سیل کروا دیا
صحافیوں کو کرونا ویکسین پروگرام کے پہلے مرحلے میں شامل کیا جائے، کے یو جے
کیا آپ شہریوں کو لاپتہ کرنے والوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں؟ قاضی فائز عیسیٰ برہم
2016 سے اسلام آباد سے اٹھائے گئے کیس تو واضح ہیں کیا بنا اسکا؟