وہ رکھتا ہے سارے حساب خبیر… بقلم:جویریہ بتول

سارے حساب…!!!
[بقلم:جویریہ بتول]۔
میرا رب ہے وہ محتسب و بصیر…
جو رکھتا ہے سارے حساب خبیر …
دلوں میں اُٹھتے ہیں جو سب خیالات…
ہیں تلاش کرتے ہیں جو اُن کی تعبیر…
عملِ صالح کی ہر اک اَدا…
اور ریا کاری کے انداز حقیر…
مخلصی کے رنگ کی وسعتیں…
اور جو ہوتے ہیں ظاہریت کے سفیر…
اس کی یاد سے دھڑکتے ہوں دل…
یا پھر غفلتوں کے ہوں مارے خمیر…
وہ رکھتا ہے سارے حساب خبیر…
جزا کے ضیاع کا ہے نہیں کوئی ڈر…
سزا سے ہو سکے گا کیسے مفر…؟
اک یومِ حساب ہے اور وہ محتسب…
پھر جنت کے سکوں ہوں یا عذابِ سعیر…؟
وہ رکھتا ہے سارے حساب خبیر…
جو ظاہر ہیں ہم اور جو ہیں درِ پردہ…!!!
اک ایک پَل کے عمل ہیں جو کردہ…
لکھتے ہیں ساتھ ساتھ کِرامًا کاتبین…
واں ہوں گے جواب دہ کھڑے غریب و امیر…
آؤ کہ کریں نیتوں کے ہم سیدھے رُخ…
زندگی کے ایام میں نہ دیں کسی کو دُکھ…
رب کی رضا کو کریں اپنا ایماں…
وقت ہے بہت کم،جمع کر لیں ساماں…
سفر ہے طویل اور یہ زندگی ہے قلیل…
رہیں حق کے ہی داعی اور حق کے مشیر…
آتے ہوئے ہر خیال سے، قدم نہ ڈگمگائے یہ…
اُٹھے سدا وہ قدم،کہ مطمئن رہے پھر اپنا ضمیر…
میرا رب ہے وہ محتسب و بصیر…
جو رکھتا ہے سارے حساب خبیر…!!!!!!!
=============================
[جویریات ادبیات]۔
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤

Leave a reply