معروف مصنف ناصر ادیب جنہوں نے درجنوں پنجابی فلمیں لکھیں اور ان کی ہر دوسری فلم سپر ہٹ ہوئی ، سلطان راہی اور مصطفی قریشی کی جوڑی کو بنانے والا یہ مصنف آج تک لکھ رہا ہے اور نوجوان نسل کے فلمساز ان کے لکھے ہوئے پر اعتبار کرتے ہیں، پسند کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ دا لیجنڈ آف مولا جٹ کے ڈائریکٹر بلال لاشاری نے ناصر ادیب سے اپنی فلم لکھوائی. ناصر ادیب نے گزشتہ رات پنجابی فلم کنڈی نہ کھڑکا کے پریمئیر میں شرکت کی اور وہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ دور گیا جب میری دال روٹی فلمسازوں کے سر پر
چلتی تھی یہ جتنا پیسہ دیتے تھے میں اتنے میں ہی ان کو کہانی لکھ کر دے دیا کرتا تھا. اب تو اگر مجھ یہ سے یہ لوگ لکھوانا چاہتے ہیں تو بھئی اب تو جو رائٹر کی صحیح معنوں میں فیس ہونی چاہیے وہ مجھے ادا کریں گے تو میں لکھوں گا ورنہ میں نہیںلکھوں گا. ناصر ادیب کی اس بات پر حسن عسکری نے کہا کہ ناصر ادیب اپنا بھائی ہے بس کبھی کبھی تھوڑا غصہ کر جاتا ہے لیکن ہم اسے منالیں گے اور یقینا جو اسکی محنت ہے اس کو اس حساب سے معاوضہ دیا جائے گا ہم سب نے پہلے بھی مل کر کام کیا اور آئندہ بھی انڈسٹری کی بہتری کے لئے مل کر کام کریں گے. تاہم ناصر ادیب نے کہا کہ دوستی اپنی جگہ کام اپنی جگہ.








