وہی ہوا جس کا ڈر تھا ، سنیے مبشر لقمان کی باتیں
باغی ٹی وی : سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ میںنے آپ کو اسی وی لاگ میں کہا تھا کہ دس فروری کو چیز بہت مشکل ہونا شروع ہو جائیں گی . حکومت کے لیے مشکلات شروع ہو جائیں گی . اپ دیکھ رہے ہیں کہ وہ مشکلات شروع ہوگئی ہیں. حکومت کے لیے جہاں دیگر مسائل ہیںوہاں وکلا نے توڑ پھوڑ کی یہ بھی ایک بہت سیریس ایشو ہے .
حکومت کو دیگر محاذوں پر بھی سبکی کا سامنا ہے . جیسے کہ سپریم کورٹ میں دو پیٹیشن دائر ہیںجن میں صدارتی الیکشن ہے . اس بارے میں سپریم نے کہنا ہے کہ دو تہائی اکثریت لے آئیں اور صدارتی نظام لے آئیں . لیکن ایسا حکومت کے لے ممکن نہیں ہے .
ان کا کہنا تھا کہ ایسے ہی اگر سینٹ الیکشن میں شو آف ہینڈ کا مقدمے کی بات ہے تو اس پر آئین خاموش ہے . الیکشن کمیشن اس بارے اپنی رائے دے چکا ہے کہ ہمارے پاس ایسی گنجائش ہی نہیں کہ جس پر شو آف ہینڈ ہو جائے . اگر تو سپیرم کورٹ الیکشن کمیشن کی بات کو لیتی ہے تو پھر حکومت کو اس معاملے میں بھی سبکی ہوگی .
لیکن حکومت کو اگر سپریم کورٹ میں کوئی شکست کا سامنا ہوتا ہے تو پھر وہ آرڈی نیناس سے اس کو رائج کر دے گی. اس لیے اس سلسل میں عجیب سا ماحول پیدا رہا ہے .
مبشر لقمان کاکہنا تھا کہ عمران خان کا یہ کہنا کہ اگر شو آف ہینڈ نہ ہوا تو اپوزیشن کے پسینے چھوٹ جائیں گے . اس کا مطلب ہے کہ ہارس تریڈنگ اپنے عروج پر ہے . اس کا مبطلب ہے کہ جہاں اپوزیشن ووٹ خرید رہی ہے وہاں حکومت بھی لوٹےبنانےمیں تیاری کیے ہوئے .
مبشر لقمان نے بڑے افسوس سے کہا کہ یہ کیسے لوگ ہیں کہ ہمارے سب سے بڑے عوان میں یہ بڑے بڑے لوگ بک رہیں اور ان کی بولیاں لگ رہی ہیں.
کیا ان سیاستدانوں کو کوئی شرم و حیا نہیں ہے کہ اس ملک میں کیسے یہ پیسے اور لالچ کے لیے اپنے ضمیر کا سودہ کرتے ہیں. ہماری آنے والی نسلوں کے لیے کیا آگے بھیج رہے ہیں.