فحش فلم انڈسٹری:خواتین کودھوکےسےپھنسایاجاتا ہے: پھرمجبورخواتین بےبس ہوجاتی ہیں:میاخلیفہ کاانکشاف

0
75

بیروت :فحش فلم انڈسٹری میں خواتین کو دھوکے سے پھنسایا جاتا ہے،پھرمجبورخواتین مجبور سے مجبورہوتی چلی جاتی ہیں‌: میا خلیفہ کا انکشاف ،اطلاعات کے مطابق فحش فلموں کی ایک اور شکار میا خلیفہ نے بتایا ہے کہ "پورن فلم انڈسٹری میں کام کرنے کی وجہ سے مجھے آئی ایس آئی ایس کی جانب سے جان سے مار دینے کی دھمکی ملی تھی ،

سابق پورن اسٹار میا خلیفہ نے فحش فلم انڈسٹری کے تاریک پہلوؤں سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا ہےکہ کیسے وہ معاشی طور کمزور خواتین کو اپنے قانونی کنٹریکٹ میں پھنساتے ہیں۔

کچھ عرصہ قبل میا خلیفہ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر اپنے تھراپسٹ کے ساتھ اپنا ایک انٹرویو شیئر کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ 2015 میں ایڈلٹ فلم انڈسٹری کو چھوڑنے سے پہلے انہوں نے صرف تین ماہ تک مذکورہ انڈسٹری کے ساتھ کام کیا تھا۔

سابق پورن اسٹار میا خلیفہ نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ کیسے ایڈلٹ فلم انڈسٹری کے مالکان معاشی طور پر کمزور خواتین کو اپنے کنٹریکٹ میں پھنسا کر بلیک میل کرتے تھے۔

آئی ایس آئی ایس کی دھمکیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے میا خلیفہ نے بتایا ہے کہ "پورن فلم انڈسٹری میں کام کرنے کی وجہ سے مجھے آئی ایس آئی ایس کی جانب سے جان سے مار دینے کی دھمکی ملی تھی ، داعش نے گوگل میپ سے ذریعے میرے اپارٹمنٹ کی تصویر بھی بھیجی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ اس دھمکی کی وجہ سے میں بہت زیادہ خوفزدہ ہو گئی تھی۔”

سابقہ پورن اسٹار کا کہنا تھاکہ "دھمکیوں کے بعد میں ایک ہوٹل میں مقیم ہو گئی تھی جہاں میں نے دو ہفتے قیام کیا ۔ داعش نے میری فوٹو شاپ سے سر قلم کی ہوئی تصویر بھی مجھے بھیجی تھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ "مجھے اپنے ماضی کی مقبولیت پر فخر ہے تاہم ان میں سے کوئی بھی چیز میرے پاس نہیں ہے۔”

اپنے ویڈیو انٹرویو میں میا خلیفہ کا کہنا تھا کہ "میرے خیال میں آپ کو سب سے زیادہ شرمندگی کا احساس اس وقت ہوتا ہے جب آپ لوگوں کے سامنے جاتے ہیں۔ لوگ مجھے ایسے گھورتے ہیں جیسے میرے کپڑوں کے اندر تک مجھے دیکھ رہے ہیں۔ اس وقت مجھے شدید شرمندگی محسوس ہوتی ہے۔ مجھے ایسے لگتا ہے کہ میں نے اپنی رازداری کے سارے حقوق کھو دیئے ہیں۔ کیونکہ جو کچھ میں نے کیا ہے وہ ایک گوگل سرچ کے فاصلے پر موجود ہے۔”میا خلیفہ نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے پورن فلم انڈسٹری صرف 8.7 لاکھ روپے کمائی۔

Leave a reply