1985ء میں امارات ائیر لائن کا دبئی میں آغاز ہوا،یہ آغاز پاکستان سے پی آئی اے کے دو جہاز ،پائلٹ اور عملہ لیکر کیا گیا،پی آئی اے کے کیپٹن فضل غنی نے امارات ائیر لائن کے پائلٹس کو دبئی میں تربیت دی اور پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ان پائلٹوں کے لیے لائسنس جاری کر دیا.

امارات ائیر لائن کی بنیاد پی آئی اے نے رکھ دی،کیپٹن فضل غنی کو اس ائیر لائن کے بانیوں میں شمار کیا جاتا ہے چنانچہ کچھ عرصہ قبل امارات ائیر لائن نے ان کے لیے ایک ویڈیو بھی جاری کر دی.

اس وقت امارات ائیر لائن دنیا کی نمبر ون ائیر لائن مانی جاتی ہے جس کے پاس 270 بہترین طیارے ہیں جو کہ دنیا کے 159 ہوائی اڈوں پر آپریٹ کرتے ہیں.امارات ائیر لائن ہفتے میں 3600 فلائٹس چلاتی ہے لیکن آج تک کوئی ایسا حادثہ پیش نہیں آیا جس میں انسانی قیمتی جانوں کا ضیاع ہوچکا ہو .

مسئلہ یہ ہے کہ ہم تنزل و انحطاط اور کاہش و ادبار اور زوال کی طرف اپنے سفر کو جاری کیے رکھے ہیں،ہمارے ہاں حادثات پیش آتے ہیں دو دن قوم آنسو بہاتی ہے اور پھر سب اس المیہ کو بھول کر کسی اور ایشو کے پیچھے پڑ جاتے ہیں،یہی ہوتا چلا آ رہا ہے.

اس حادثے کی شفاف انکوائری ہونی چاہئے اور حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں آئندہ کے لئے سخت احتیاط کو یقینی بنایا جائے.100 سے زائد افراد کی ایک لمحے میں موت معمولی حادثہ نہیں ہے.

بقلم فردوس جمال !!!

Shares: