یغور مسلمان خوش و خرم زندگی بسر کر رہے ، طیب اردوان

0
30

ترک صدر رجب طیب ایردوآن جو یغور مسلمانوں کے حقوق کی پر زور وکالت کر رہے تھے ‘اپنا موقف تبدیل کرنے کے بعد چین کے سرکاری موقف کی حمایت کرنے لگے ہیں۔

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق چین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق حال ہی میں‌ انہوں‌ نے اپنے چینی ہم منصب شی جین پینگ سے ملاقات میں کہا کہ ہم یغور نسل کے مسلمانوں کے حوالے سے مطمئن ہیں۔ یغور مسلمان خوش وخرم زندگی گذار رہے ہیں۔

چین کے شمال مغربی صوبے سنکیانگ میں یغور نسل کے مسلمان باشندوں کی تعداد 20 لاکھ سے زیادہ ہے مگر ان کے بنیادی حقوق کے حوالے سے بیجنگ پر عالمی اداروں کی طرف سے سخت تنقید کی جاتی ہے۔ چین پر الزام ہے کہ اس نے یغور نسل کے مسلمانوں پر مذہبی پابندیوں کے ساتھ ساتھ انہیں فوجی کیمپوں میں بند کر رکھا ہے جہاں انہیں بنیادی انسانی حقوق تک حاصل نہیں ہیں۔ چین ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتا چلا آیا ہے۔

چین کا کہنا ہے کہ یغور نسل کے مسلمانوں کو پیشہ ورانہ تعلیمی مراکز میں رکھا گیا ہے جہاں ان کی تعلیم وتربیت کا انتظام کیا جاتا ہے۔ انہیں مذہبی انتہا پسندی سے بچانے کے لیے چینی زبان میں مختلف پیشوں کی تربیت دی جاتی ہے۔

صدر ایردوآن نے کہا کہ ان کا ملک دونوں ملکوں‌ کے درمیان سیاسی اعتماد سازی کے فروغ، انتہا پسندی سے نمٹنے اور سیکیورٹی کے شعبے میں دو طرفہ تعاون جاری رکھے گا۔

Leave a reply