وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی کی نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں میڈیا ٹاک

بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر سندھ میں صحافیوں کے تحفظ کا بل پاس کیا ۔ناصر حسین شاہ کو صحافیوں کے تحفظ کے بل کی زمہ داری سونپی گئی ۔ صحافیوں کے جو حالات پیدا کردیے گئے اس سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ جن ایشو پر بات نہیں کرسکتے اُس کے باوجود بات کرتے ہیں بڑی دلیری کی بات ہے ۔ یہ طریقہ اچھا نہیں صحافیوں کو گھر میں گھس کے ماریں۔ قوانین پر عملدر آمد کرانا بہت ضروری ہے۔ موجودہ سو کالڈ حکومت میں وہ کام ہورہے جو فوجی مارشل لا دور میں نہیں ہوتے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر ملک میں موجود ہیں ۔میری اطلاع کے مطابق وہ ملک چھوڑ کہیں باہر نہیں جارہے۔شدید علالت میں انہوں نے باہر جانے کی درخواست نہیں کی۔ نیب عدالتوں سے عجیب عجیب فیصلے آتے ہیں تو کوئی توجہ نہیں دیتا۔مریم مواز کے فیصلے میں کہا گیا گرفتاری سے دس روز قبل اطلاع دینی ہے مگر پیپلز پارٹی پر فوری طور پر ڈیل کا الزام لگا دیا جاتا ہے۔

مولانا فضل الرحمن کی علالت کے دوران چند جماعتوں کے اکٹھے ہونے کو ہم نہیں مانتے۔ بلاول بھٹو زرداری متعدد بار کہہ چکے ہیں پی ڈی ایم میں اختلاف کا فائدہ حکومت کو ہوگا۔ وہ کونسی سی قوتیں ہیں جو حکومت کے ہاتھ مضبوط کر رہی ہے۔ کس نے انٹر ویو میں اعتراف کیا ہم حکومت کو پانچ سال چلانا چاھتے ہیں۔

Shares: