صدر پاکستان عارف علوی نے نوجوانوں کے عالمی دن کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شفقت محمود جب تعلیم کے منسٹر بن رہے تھے تو اٹھارویں ترمیم کا ان کو بھی خیال تھا اور میرے ذہن میں بھی اس کا خیال تھا، یہ بہت ہی محنتی اور کام کرنے کے عادی ہیں، ان کی پہنچ کے اعتبار سے یہ منسٹری چھوٹی رہے گی، مگر میں عوام کو مثال دیتا ہوں کہ آدمی کتنی بھی لیمیٹیشن میں کام کرنا چاہے تو وہ کرسکتا ہے، یکساں تعلیمی نصاب کے قیام پر شفقت محمود کو شاباش دی گئی ہے، ملک کے اندر یکساں تعلیمی نصاب کا قیام ہونے جا رہا ہے، جو پاکستان تحریک انصاف کا ویژن تھا، پاکستان کے اندر کہا جاتا تھا کہ ایک ایلیٹ کی تعلیم ہے، ایک عام آدمی کی تعلیم ہے، ایک تعلیم ہی نہیں ہے، ان چیزوں کو اوور کم کرنا مشکل ہوتا ہے.
عارف علوی نے عثمان ڈارکو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے ہاتھ میں بہت کچھ ہے، ماشاء اللہ، شفقت محمود سے میں اس بات کا پرچار کر رہا تھا، اب یہ ہیں کیا چیزیں، انہوں نے کہا کہ انسٹی ٹیوشن بنائیں گے، وہاں سے عوام نکلے گی، میں آپ کو مثال دیتا ہوں کہ کراچی کے اندر ایک سکول تھا، جس کا نام حبیب پبلک سکول ہے، ہم اس سکول میں بڑے رشک سے اس بات کو دیکھتے تھے کہ ان کے پاس سوئمنگ پول ہے، ہاکی کا گراؤنڈ ہے، نتیجہ یہ ہوا کہ حبیب پبلک سکول سے چھ سات انٹرنیشنل کھلاڑی نکلے تھے.