یمن کے ‌حو ثی ملیشیا خاتون ٹیچر کو کیوں حراساں کرتے رہے

یمن کے ‌حو ثی ملیشیا خاتون ٹیچر کو کیوں حراساں کرتے رہے

باغی ٹی وی : یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے ایک بار پھر حوثی ملیشیا کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سخت تنقید کی ہے جنہوں نے ملیشیا کے زیر قبضہ علاقوں میں شہریوں کو لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

انہوں نے اتوار کی شب رات گئے ٹویٹر پر ایک وڈیو بھی پوسٹ کی۔ وڈیو میں البیضاء شہر میں حوثی ملیشیا کا کمانڈر ایک اسکول میں خاتون ٹیچر پر وحشیانہ انداز سے برستا نظر آ رہا ہے۔

الاریانی نے واضح کیا کہ مذکورہ کمانڈر عبداللہ الجمالی نے خاتون ٹیچر کو البیضاء شہر میں واقع اللسواس اسکول سے برطرف کر دینے کی دھمکی دی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خاتون ٹیچر نے کلاس میں طلبہ کو خرافات پر مبنی وہ مواد پڑھانے سے انکار کر دیا جو ایران نواز حوثی ملیشیا نے تعلیمی نصاب میں ٹھونس دیا ہے۔ اس مواد کا مقصد بچوں کی برین واشنگ اور ان کے ذہنوں میں شدت پسندی پر مبنی افکار کا زہر گھولنا ہے۔

واضح رہے کہ حوثی ملیشیا اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ یمن کی حکومت کے خلاف لڑ رہی ہے اور 2015 میں دارالحکومت صنعا پر قبضہ کرچکی ہے۔

پچھلے مہینے اقوام متحدہ سے منظور شدہ حکومت نے ملک کے جنوب میں لڑائی ختم کرنے کے لئے سدرن عبوری کونسل (ایس ٹی سی) کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ حکومت اور ایس ٹی سی دونوں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کو دشمن سمجھتے ہیں۔

Comments are closed.