یہ عوام کی پارلیمنٹ ہے ۔ تحریر: ملک حسن وزیر

0
49

جی جناب! یہ وہ مقدس پارلیمنٹ ہے جہاں آپ کے بھیجے ہوئے نمائندے جاگیردار، بزنس مین، وڈیرے، سیاستدان جن کو آپ اپنے حقوق کے لئے اس ایوان میں نعرے مار کر کرسیاں لگا کر، نہ آپ سردی دیکھتے ہے، نہ آپ گرمی دیکھتے ہے، نہ آپ بزرگ دیکھتے ہے، نہ آپ کوئی پڑھا لکھا نوجوان ان لوگوں کے پیچھے سب کی تزلیل کر کے آپ اپنے پسند کے سرمایہ دار کو اس ایوان میں بھیجتے ہیں شاید کہ وہ آپ کے حقوق کی جنگ لڑے۔

پھر کچھ یوں ہوتا ہے کہ وہ اس ایوان میں بیٹھ کر سودے بازی کرتے ہیں آپ لوگوں کے نام پر اپنی جائیدادیں بناتے ہیں تسلی سے اپنے اور اپنی اولاد کا بنک بیلنس بڑھاتے ہیں۔ لیکن آپ لوگ صرف ایک چمچے بن کران کی غلامی کرتے رہتے ہیں۔ آپ کو وہ اس ایوان میں جانے کے بعد منہ تک نہیں لگاتے۔

جب وہ بھول کے اپنے علاقے میں کبھی واپس آ بھی جائیں تو آپ لوگ ہاتھ جوڑ کرسائیں کے سامنے بیٹھے ہوتے ہیں کیونکہ یہ لوگ آپ کو اچھے سے جانتے ہیں کہ کوئی ایک آدھا تھانے کا کام کروا دیا اور آپ لوگ ایک اچھی سی سیلفی لے کے پوسٹ کر دیتے ہے۔ اندر سے آپ بھی انہیں گندی گالیاں دے رہے ہوتے ہیں پر آپ ڈھیٹ بن کر ساتھ ہوتے ہیں۔ آپ کو آپ کی اوقات پتہ ہوتی ہے جب یہ ایوان اقتدار میں چلے جائے آپ کی اوقات ان کے سامنے ایک جوتی پالش کرنے والے نوکر کی ہوتی ہے. آپ دنیا کے سامنے اپنے ناک کو بچانے کی خاطر مطمئن ڈھیٹ بن کے نعرےمارتے رہتے ہیں اور ان کی ذاتی تشہیر کرتے رہتے ہیں۔ بس کیا کریں جب تک مطمئن غلام زندہ ہیں وہ اس ایوان میں جا کر اپنی اولادوں کی جائیدادیں بنا رہے ہیں۔ آپ اپنی اولادوں کو ان کی اولاد کی غلامی کے لئے تیار کریں۔

Twitter account @MH__586

Leave a reply