یہ سازش محض افواج پاکستان کے خلاف نہیں یہ پاکستان کے وجود کے خلاف سازش ہے، کامران خان نے بڑی بات کہہ دی
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی کامران خان نے کہا ہے کہ پہلے نواز شریف کی پاک فوج قیادت پر تسلسل سے گولہ باری پھر ایاز صادق کی کل تین مختلف مقامات پر پاکستان کی بھارت پر فیصلہ کن فوجی فتح کو مودی کی جھولی میں ڈالنے کے بیانات گہری سازش کا پتہ دیتے ہیں یہ سازش محض افواج پاکستان کے خلاف نہیں یہ پاکستان کے وجود کے خلاف سازش ہے.
پہلے نواز شریف کی پاک فوج قیادت پر تسلسل سے گولہ باری پھر ایاز صادق کی کل تیںن مختلف مقامات پر پاکستان کی بھارت پر فیصلہ کن فوجی فتح کو مودی کی جھولی میں ڈالنے کے بیانات گہری سازش کا پتہ دیتے ہیں یہ سازش محض افواج پاکستان کے خلاف نہیں یہ پاکستان کے وجود کے خلاف سازش ہے
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) October 29, 2020
خیال رہے کہ ایازصادق نے کہا تھا کہ شاہ محمود قریشی نے ایک اہم میٹنگ میں ابھینندن کے معاملے پر کہا تھا کہ اگر اسے رہا نہ کیا گیا تو بھارت رات کو پاکستان پر حملہ کردے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ بات انہوں نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی موجودگی میں کی جبکہ اس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی موجود تھے۔
ایاز صادق کا کہنا تھا کہ کشمیر سمیت ہر ایشو پر ہم نے حکومت کا ساتھ دیا۔ ہم نے ابھینندن کے معاملے پر بھی حکومت کو سپورٹ کیا۔ کلبھوشن پر تو عالمی عدالت میں کیس چل رہا ہے، ان کا بس چلے تو اسے بھی بھیج دیں۔
واضح رہے کہ ایاز صادق کے اس بیان پر ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ کل ایک ایسابیان دیاگیا جس میں حقائق کومسخ کیا گیا ،پلوامہ واقعہ کے بعد بھارت کومنہ کی کھانا پڑی ،دشمن نے رات کی تاریکی میں بد حواسی میں پہاڑوں پربم گرائے ،پاکستان نے اعلانیہ دن کی روشنی میں جواب دیا اللہ کی مدد سے ہمیں دشمن پرواضح فتح نصیب ہوئی ،پاکستان نے ایسا حملہ کیا انڈیا حواس باختہ ہو گیا ان کا جہاز ہم نے گرایا اور انہوں نے اپنا ہیلی-کاپٹر گرایا اسی کو خوف کہتے ہیں پاکستان کی عوام کے ساتھ ملکر پاکستان کے ہر دشمن کو شکست دیں گے.
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فتح کوپوری دنیا نے تسلیم کیا ، پاکستان نے امن کوموقع دیتے ہوئے ابھی نندن کورہا کرنے کا فیصلہ کیا ،پاکستان کی قیادت اورافواج ہر صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیارتھی ،منفی بیانیے کے اثرات قومی سلامتی پر ہوتے ہیں،،ابھی نندن کی رہائی کسی اورصورتحال سے جوڑنا افسوسناک ہے،ایسا بیان پاکستان کی فتح کو متنازعہ بنانے کی کوشش ہے،ذمہ دارانہ طور پر ابھی نندن کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا،قوم کی مدد سے پاکستان کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنائیں گے