بچے تو بچے ہوتے ہیں
بہت معصوم سے پھول
اور
طالب علم بھی سب طالب علم ہوتے ہیں
علم کی چاہ میں چلنے والے مسافر
ایک ہی ملک
ایک ہی شہر
ایک ہی مذہب
کے
دو ادارے
ایک مدرسہ
ایک سکول
دونوں سانحات کا منبع بھی ایک ہی
لیکن!!!
یہ کوووووون لوووووگ ہیں
جو
ان سانحات کو بھی اپنے مقاصد میں استعمال کرنا چاہتے ہیں
جو مدرسے اور سکول کے طالب علموں میں تفرقہ پھیلا کر میرے وطن کو ایک گہری سازش کی نذر کرنے میں ممد و معاون ثابت ہورہے ہیں
دشمن تب بھی وہی تھا
دشمن آج بھی وہی ہے
وار تب بھی وہی تھا
وار آج بھی وہی ہے
خدارا!!!!!
اس وطن عزیز کو ایک اور اندھی فرقہ واریت/خانہ جنگی جیسی خونی صورتحال میں نا دھکیلیں۔
سوشل میڈیا کے دانشورو
خدارا تمہاری دانشوری کو اور میدان بہت ہیں
میرا وطن لہو لہو ہے
ان گنت قربانیوں کے بعد دہشت گردانہ حملوں سے پاک ہوا تھا اب خدارا ایک اور جنگ نا کھڑی کرو
خدارا
تمہاری قرآن سے محبت اپنی جگہ
مدارس میرا بھی عشق وجنون ہیں
لیکن
ہوش کے ناخن لو
جذباتیت اور اندھی تقلید
یا ریٹنگ کے چکر میں اس کلمے والی دھرتی کو تباہ نا کرو
حکمرانوں سے تمہارے اختلافات اپنی جگہ
محکموں سے شکایات اپنی جگہ
لیکن ہوچھو ان ماؤں سے جن کے جوان اس سوہنی دھرتی کو بچانے میں شہید ہوئے
پوچھو
اس آزادی کی قدر
اس دھرتی کی قیمت
مقبوضہ کشمیر کی ماؤں بہنوں بیٹیوں بوڑھوں جوانوں سے جو اس دھرتی کی محبت میں جو اس سرزمین کی آرزو میں جو اس سبز ہلالی اور کلمے کے نام پہ حاصل ہونے والے ٹکڑے کی خاطر کٹے چلے جارہے ہیں
پوچھو ان سے جنہوں نے خاندان کٹوا کر یہ دھرتی حاصل کی
پوچھو ان معصوم بچوں سے جو اپنے بابا کی وردی پہ فخر کرتے ہیں اور صرف وہ وردی ہی ان کی امید ہے ان کا یقین ہے کہ ان کے بابا اس پاک دھرتی کی بقاء کی خاطر شہید ہوئے ہیں
پوچھو اس ماں سے جس کا جوان اکلوتا بیٹا اس کا آخری سہارا اس وطن پہ قربان ہوا
کوئی میجر جرنل کرنل نائیک حوالدار سپاہی سب کے سب
دو چار کی غداری کی سزا اس وطن کو نا دو خدارا
تم اپنے گریبان میں جھانکو تم بھی مکمل نہی ہو
کتنی کوتاہیاں تمہارے اندر ہیں
سمجھو
خدارا سمجھو!!!!!
جاؤ پڑھو تاریخ
سمجھو دشمن کی چال
کہ کیسے ہنستا ہے وہ تم پہ کہ گھر بھی اپنا جلاتے ہیں
تمہاری جذباتیت کو آگ لگا کر تمہارا نشیمن بھی تمہارے ہاتھوں تباہ کرتے ہیں اس گلشن کی جڑوں کو کھوکھلا بھی تم سے کرواتے ہیں
ارے او نام نہاد دانشوروں
اپنی دانشوری کسی اور موقعے کے لئے اٹھا رکھو
اپنے گھر کی ساس بہو کی لڑائیوں پہ اس دانشوری کو جھاڑ لو
میرے وطن کو اپنی اس دانشوری سے معاف ہی رکھو
خدا تمہارا بھلا کرے!!!!!
@درد_ملت
شاہین کے قلم سے