اسلام آباد: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ مشرقی اور مغربی سرحدوں پر سکیورٹی خطرات بڑھنے سے مؤثر جواب کی ضروریات بڑھ گئیں، پاکستان کو حق دفاع حاصل ہے اور اپنے لوگوں و سرزمین کے دفاع کے لیے جہاں سمجھیں گے ضرور ایکشن لیں گے۔

باغی ٹی وی: امریکی خبر رساں ادارے ”وائس آف امریکہ“ سےگفتگو کرتےہوئےنگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نےافغانستان میں امریکی اسلحہ چھوڑے جانے کے حوالے سے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑنے کہا کہ یہ تاثر کہ امریکہ کسی سازش کے تحت افغانستان میں اسلحہ چھوڑ کر خطے سے چلا گیا درست نہیں ہے اور نہ ہی ان کے دیئے گئے بیان کا یہ مقصد تھا،پاکستان کی جانب سے افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، کیونکہ کابل کا نظامِ حکومت طالبان کے پاس ہے تو ریاستی امور کے سلسلے میں ان سے ہی بات کرنی ہوگی۔

ٹک ٹاک پر بچوں کے ڈیٹا کی خلاف ورزی پر 345 ملین یورو کا جرمانہ …

انہوں نے کہا کہ ان کے بیان کا مقصد یہ نشاندہی کرنا تھا کہ امریکی ساختہ چھوٹے جنگی ہتھیار نہ صرف بلیک مارکیٹ میں مشرق وسطیٰ اور وسط ایشیا میں فروخت ہورہے ہیں بلکہ پاکستان کے لیے بھی بڑے چیلنج کے طور پر سامنے آیا ہےٹی ٹی پی اور دیگر تنظیمیں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اس اسلحہ کا استعمال کررہے ہیں جو کہ پاکستان کے لیے اسٹرٹیجکل اور ٹیکٹیکل چیلنج ہے پاکستان کو افغانستان کے ساتھ ملحقہ سرحد پرسیکیورٹی کےخطرات کا سامنا ہےدوحہ امن معاہدے میں طالبان نے دنیا کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ان کی سرزمین کسی دوسرے کے خلاف دہشت گردی میں استعمال نہیں ہوگی پاکستان کو حق دفاع حاصل ہے اور اپنے لوگوں اور سرزمین کے دفاع کے لیے جہاں سمجھیں گے ضرور ایکشن لیں گے۔

امریکی صدر جوبائیڈن کے بیٹے پر فردجرم عائد

انہوں نے کہا کہ طالبان اس بات پر قائل ہیں کہ ان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے تاہم وہ کہتے ہیں کہ ایسا کیوں نہیں ہو پا رہا ہے اس حوالے سے پاکستان طالبان سے بات چیت کررہا ہے کہ وہ کیا کردار چاہتا ہے افغانستان کے ساتھ پاکستان کی تجارت باقاعدگی سے جاری ہے، البتہ غیر قانونی ٹرانزٹ ٹریڈ اور اسمگلنگ کے خلاف کارروائی ضرور کی جا رہی ہے حالیہ عرصے میں افغانستان کے ساتھ پاکستان کی تجارت میں بہتری آئی ہے اور افغانستان کے راستے وسط ایشیائی ممالک تک تجارت میں بھی بہتری آنے جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے حوالے سے تمام طاقتوں میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے اور اس حوالے سے اسلام آباد اور واشنگٹن میں اشتراک اور مشترکہ نکات پائے جاتے ہیں۔

برطانیہ؛ صحت سربراہان کا بھارت میں مہلک وائرس کے پھیلاؤ پر فوکس

پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتِ حال پر بات کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کی صورتِ حال کا کشمیر سے موازنہ کرنا درست نہیں کیوں کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جہاں لاکھوں کی تعداد میں بھارتی افواج آزادی کی تحریک کو دبا رہے ہیں جب کہ پاکستان ایک تسلیم شدہ آزاد ریاست ہے جسے اپنے قوانین بنانے کا حق حاصل ہے۔

اپنے انٹرویو میں انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھاکہ انتخابی عمل الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ ہے، نگران حکومت انتخابات میں التوا کیلئے کوئی جواز سامنے نہیں لائے گی اور امن و امان، سرحدی صورتحال کے باعث انتخابات میں تاخیرنہیں ہوگی پاکستان کومغربی اور مشرقی محاذ پر خطرات کا سامنا ضرور ہے، یقین ہے بیک وقت سرحدی خطرات پربھی قابوپائیں گے اور انتخابی عمل بھی مکمل کرائیں گے، مشرقی اور مغربی سرحدوں پر سکیورٹی خطرات بڑھنے سے مؤثر جواب کی ضروریات بڑھ گئیں، انتخابات کے انعقاد پرسرحدوں کی صورتحال کےاثرات نہیں ہونے دیں گے۔

پاکستان میں امریکا کے سابق سفیر کو سزا سنا دی گئی

ان کا کہنا تھاکہ حکومت کا کام انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کی معاونت کرناہے جس کیلئے مکمل تیار ہیں، انتخابات سے متعلق قیاس آرائیاں ختم کرنا نگران حکومت کا کام نہیں، انتخابات کا انعقاد آئینی طور پر الیکشن کمیشن کا کام ہے یہ تاثردرست نہیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کوبذریعہ قانونی مقدمات سیاست سے باہر کیا جا رہا ہے، ان پر عائد مقدمات میں عدالتی عمل شفاف ہوگا۔

Shares: