یمن میں زور دار دھماکہ کتنا ہوا نقصان
تفصیلات کے مطابق :یمن میں اتوار کے روز الحدیدہ صوبے میں ہتھیاروں کے ایک گودام میں زور دار دھماکہ ہوا ہے. مقامی ذرائع کے مطابق یہ دھماکا بیت الفقیہ ضلع میں ہوا جس سے علاقے کے مکینوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ جس کی وجہ سے نتیجے میں حوثی ملیشیا کے متعدد ارکان زخمی ہو گئے اور ملیشیا کے زیر استعمال کئی فوجی گاڑیاں جل کر تباہ ہو گئیں۔
ادھر یمنی وزارت خارجہ نے حوثی ملیشیا کی جانب سے الحدیدہ معاہدے پر عمل درامد میں شریک نئی صف بندی کی نگراں رابطہ کار کمیٹی میں حکومتی ٹیم کی قیام گاہ کو نشانہ بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔قیام گاہ کو 8 حملوں کا نشانہ بنایا گیا جس میں 5 ڈرون طیاروں کے ذریعے اور 3 بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے کیے گئے۔
اتوار کے روز جاری ایک بیان میں یمنی وزارت خارجہ نے کہا کہ سلامتی کونسل میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے خصوصی ایلچی کی بریفنگ کے ایک روز بعد حوثیوں کی یہ کارروائی اس بات کا ثبوت ہے کہ باغی ملیشیا اسٹاک ہوم سمجھوتہ طے پانے کے تقریبا ایک برس بعد بھی اس پر عمل درامد کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے پر تلی ہوئی ہے۔
حوثی ملیشیا کی طرف سے جاری کردہ فوٹیج یکم جولائی 2018ء کو ایک طیارے کو مار گرانے کی ناکام کوشش کی ہے۔ حوثی باغی ایک پرانی فوٹیج کو دوبارہ پیش کرکے جنگی طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کررہے ہیں۔
دوسری طرف اتحاد نے کچھ عرصہ پہلےجنوبی کوریا کے بحری جہاز کی یمن میں باب المندب سے اغواء کے بعد جہاز کو بازیاب کرانے اور اسے اس کی مالک کمپنی کے حوالے کرنے کا اعلان کیا تھا.