یمن میں اعلان جنگ بندی کے بعد سعودی اتحاد کی شدید بمباری

باغی ٹی وی : سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے دارالحکومت صنعا سمیت یمن کے مختلف علاقوں پر شدید بمباری کی ہے۔ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے صنعا کے ایئرپورٹ اور صوبہ صنعا کے کئی علاقوں کو جارحیت کا نشانہ بنایا ۔صوبے حجہ کو بھی سعودی اتحاد نے اپنے شدید حملے کا نشانہ بنایا۔ابھی تک ان حملوں میں ممکنہ طور پر ہونے والے جانی اور مالی نقصان کے بارے میں کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے۔

یہ حملے سعودی عرب کے اس اعلان کے بعد کئے گئے ہیں کہ ریاض نے یمن جنگ کے خاتمے کے لئے ایک فارمولہ تیار کیا ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی فرمانروا کے بیٹے اور اس ملک کے نائب وزیر دفاع خالد بن سلمان بن عبدالعزیز نے دعوی کیا ہے کہ فائر بندی سے متعلق ان کے ملک کا منصوبہ یمن کا بحران ختم کرنے اور سیاسی راہ حل تک پہنچنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔

فیصل بن فرحان نے ایک بار پھر ایران پر یمن کے امور میں مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے دعوی کیا کہ یمن کی جنگ کے طویل ہونے کی وجہ، یمن کے امور میں بقول ان کے تہران کی مداخلت ہے۔

اس سے قبل سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے ایک نئے امن منصوبے کا اعلان کیا۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران بن فرحان نے واضح کیا کہ سعودی عرب امن منصوبے میں پورے یمن میں اقوام متحدہ کے زیر نگرانی فائر بندی بھی شامل ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب کے زیر قیادت اتحادی افواج الحدیدہ بندرگاہ کا محاصرہ نرم کر دیں گی اور بندرگاہ کی ٹیکس کی آمدنی مرکزی بینک میں مشترکہ اکاؤنٹ میں جائے گی۔ اسی طرح متعین علاقائی اور بین الاقوامی مقامات کے لیے صنعاء کے ہوائی اڈے کو دوبارہ کھول دیا جائے گا۔

Shares: