یونان اور ترکی کے درمیان قائم حالیہ کشیدگی پر ٹرمپ کی تشویش

باغی ٹی وی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یونان اور ترکی کے درمیان قائم حالیہ کشیدگی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹرمپ کا یہ موقف یونان کے وزیر اعظم کریاکس میٹسوٹاکس کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کے دوران سامنے آیا۔

ٹرمپ نے نیٹو اتحاد کے رکن دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ بحیرہ روم کے مشرق میں توانائی کے وسائل میں اپنے حقوق سے متعلق تنازع کے حوالے سے بات چیت کریں۔

اس سے قبل ٹرمپ نے بدھ کے روز اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوآن کے ساتھ بھی ٹیلیفون پر رابطے میں دو طرفہ امور اور علاقائی معاملات پر بات کی تھی۔ ان میں بحیرہ روم کا معاملہ بھی شامل ہے۔

بحیرہ روم اور بحیرہ اسود میں اپنے حقوق کا دفاع کرنا جانتے ہیں : ترک صدرطیب اردوان کا اعلان ، اطلاعات کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے تقریبا ایک ہزار سال قبل ترک فوج کی ایک اہم فتح کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی بحیرہ روم کے ساتھ ساتھ ایجین اور بحیرہ اسود میں جو کچھ بھی اس کا ہے وہ ضرور لے گا اور اپنے حقوق کا دفاع کرے گا۔

خبر رساں ایجنسی انادولو کے مطابق اردوان نے مشرقی ترکی کے شہر موس میں لڑی جانے والی منزکیرٹ کی 949 ویں سالگرہ کے موقع پر بدھ کو منعقدہ تقریب میں کہا کہ ترکی کا کسی بھی دوسرے ملک کی سرزمین، خودمختاری یا مفادات سے کوئی لینا دینا نہیں لیکن جو کچھ ہمارا ہے، ہم اس حوالے سے کوئی رعایت نہیں برتیں گے۔

رواں ماہ ترکی کی جانب سے بحیرہ روم کے مشرق میں متنازع پانی میں سروے کے لیے بحری جہاز کے بھیجے جانے کے بعد سے انقرہ اور ایتھنز کے درمیان کشیدگی میں شدت آ گئی ہے۔ یونان اس اقدام کو غیر قانونی قرار دے چکا ہے۔

بحیرہ روم اور بحیرہ اسود میں اپنے حقوق کا دفاع کرنا جانتے ہیں : ترک صدرطیب اردوان کا اعلان

Shares: